Saturday, July 19, 2014

جاہل مرزا مسرور اور مرزا غلام احمد قادیانی کا دعویٰ

جاہل مرزا مسرور اور مرزا غلام احمد قادیانی کا دعویٰ 

 مصنف : گھمنام 

 مرزا مسرور جو مرزائی کاغذی خلیفہ ہے اس کے جاہل ہونے کا کسی کو کوئی شک نہیں حالانکہ خود مرزائیوں کو بھی ، کچھ دن پہلے مرزا مسرور نے پنجابی عربی میں عربوں کے لئے پیغام بیھجا تھا  وہ بھی دیکھ کر پڑھ نہ سکا ، ہمارے ایک عرب دوست  نے جب  مرزا مسرور کی عربی سنی تو اس نے کہا میری ٤ سالہ بیٹی  مرزا مسرور سے ١٠٠ گنا اچھی عربی اور صاف  الفاظ  میں بولتی ہے.  ٢٠١٣ میں مرزا مسرور سنگاپور گیا تھا  . وہاں پر لوگوں نے سوالوں جواب کیے  ، لیکن مرزا مسرور نے وہ جواب دیا جو مرزا کے دعوے کے خلاف ہی نہیں بلکھ پوری مرزائیت کی دیوار گرا دی . جس کاغذی خلیفہ کو یہ ہی نہیں پتا کہ اس کے مسند مرزا قادیانی  کا دعویٰ کیا تھا ، آئیے دیکھتے ہے . 


روزنامہ الفضل ،٢٤ اکتوبر ٢٠١٣، بروز جعمرات ، صفہ نمبر ٤:


سوالوں جواب : ایک سوال یہ کیا گیا کہ حضرت عیسیٰ کی روح حضرت مسیح موعود میں کس طرح داخل ہو گئی ؟ 

اس سوال کے جواب میں حضور انور نے فرمایا کہ ہم ایسا نہیں کہتے اس طرح تو روح کسی دوسرے میں داخل نہیں ہوا کرتی . حضرت مسیح موعود نے فرمایا تھا میں تو حضرت عیسیٰ کا مثیل ہو کر آیا ہوں. اس کی روح کے ساتھ نہیں . بس حضرت اقدس مسیح موعود نے یہ کبھی نہیں فرمایا اور نہ ہم کہتے ہیں کہ آپ میں عیسیٰ کی روح داخل ہو گئی . ہر گز ایسا نہیں ہے . 

اب چلتے ہے مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف ، مرزا کیسے ابن چرغ بی بی سے ابن مریم بنا ، خیر اس وقت مرزا کا حاملہ ہونے والا قصہ ایک طرف رکھ دیں اور صرف یہ خیال کریں  کہ مرزا قادیانی مثیل بنا تھا یا مثیل فوت ہو گیا تھا .


روحانی خزائن ۔ کمپیوٹرائزڈ: جلد ۱۹- کشتی نوح: صفحہ 50:


میں اُسی براہین احمدیہ میں یہ کیوں لکھتا کہ عیسیٰ مسیح ابن مریم آسمان سے دوبارہ آئے گا سوچونکہ خدا جانتا تھا کہ اس نکتہ پر علم ہونے سے یہ دلیل ضعیف ہو جائے گی اس لئے گو اُس نے براہین احمدیہ کے تیسرے حصہ میں میرا نام مریم رکھا پھر جیسا کہ براہین احمدیہ سے ظاہر ہے دو۲ برس تک صفت مریمیت میں میں نے پرورش پائی اور پردہ میں نشوونما پاتا رہا پھر جب اُس پر دو برس گزر گئے تو جیسا کہ براہین ا حمدیہ کے حصہ چہارم صفحہ ۴۹۶ میں درج ہے مریم کی طرح عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیا اور آخر کئی مہینہ کے بعد جو دس مہینے سے زیادہ نہیں بذریعہ اس الہام کے جو سب سے آخر براہین احمدیہ کے حصہ چہارم صفحہ ۵۵۶میں درج ہے مجھے مریم سے عیسیٰ بنایا گیا پس اس طور سے میں ابن مریم ٹھہرا. 



 ------------------------------------------------------------------------------------------------------------

١.مرزا کہتا ہے مجھ میں حضرت عیسیٰ کی روح نفخ کی گئی ،: اب اگر مرزا میں حضرت عیسیٰ کی روح نفخ کی گئی تو کیا بعد نکال لی گئی  تھی ؟ 

 ٢.مرزا کی روح اور حضرت عیسیٰ کی روح جو نفخ کی گئی ، تو کیسے ممکن ہے کہ ٢ روح ایک جسم میں ؟

٣. جب مرزا میں عیسیٰ کی روح نفخ کی گئی ، اس کے بعد ہی مرزا حاملہ ہوا ، پورے ١٠ مہینے کے بعد مرزا  سے عیسیٰ پیدا ہوا ، تو کیا پیدا ہونے کے بعد عیسیٰ کی روح نکال لی گئی ؟ یا مجود رہی ؟ اگر نکال لی گئی تو مرزا کی مسیح بننے کے فورا بعد مسیح پھر فوت ہو گیا ، اگر نہیں نکالی گئی تو مطلب مرزا میں عیسیٰ کی روح مجود رہی ، اور کیا کہیں پر مرزا نے یہ ذکر کیا کہ جو روح مجھ میں عیسیٰ کی نفح کی گئی تھی وہ نکال لی گئی یا نکل گئی ؟ اگر نہیں نکلی اور ایسی کوئی دلیل بھی موجود نہیں تو مرزا مسرور نے  مرزائیت کی دیوار گرا دی یا نہیں ؟ اور اپنی جہالت پر خود ہی مہر ثابت کر دی یا نہیں کی ؟ 

٤. مرزا مسرور کہتا ہے مرزا حضرت عیسیٰ کا مثیل ہو کر آیا . کیا مثیل کوئی شخصیت ہوتی ہے ؟  

٥. مرزا مسرور کہتا ہے  صرف عیسیٰ کا مثیل ہو کر آیا ہوں. اس کی روح کے ساتھ نہیں. تو پھر بقول مرزا کے اس عیسیٰ کی روح نفخ کی گئی  تو  نفخ کی گئی روح کہاں گئی ؟ ان دونوں میں کون سچا کون جھوٹا میرے خیال سے تو دونوں جھوٹے ہیں اور ہم جھوٹوں پر لعنت بھیجتے ہیں آپ بھی بھیجو لعنت اللہ علی الکاذبین 

٦. کیا قرآن اور حدیث میں میں کہیں بھی حضرت عیسیٰ کا مثیل ہونا  مرکوز ہے ؟ کیا حضرت کی آمد ثانی کسی حدیث  میں مثیل ہونے کی کوئی پیشگوئی ہے؟ 

٧. جب مرزا کا نام مریم رکھا گیا تو مرزا میں مریم  کیوں نہیں نفخ کی گئی ؟ لیکن عیسیٰ بننے کے لئے عیسیٰ کی روح نفخ کرنا کیوں ضروری ہوا ؟


سورة التوبة:  9:107
وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مَسْجِدًا ضِرَارًا وَكُفْرًا وَتَفْرِيقًا بَيْنَ الْمُؤْمِنِينَ وَإِرْصَادًا لِّمَنْ حَارَبَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ مِن قَبْلُ ۚ وَلَيَحْلِفُنَّ إِنْ أَرَدْنَا إِلَّا الْحُسْنَىٰ ۖ وَاللَّـهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ ﴿١٠٧﴾ 
اور بعض ایسے ہیں جنہوں نے ان اغراض کے لیے مسجد بنائی ہے کہ ضرر پہنچائیں اور کفر کی باتیں کریں اور ایمانداروں میں تفریق ڈالیں اور اس شخص کے قیام کا سامان کریں جو اس سے پہلے سے اللہ اور رسول کا مخالف ہے، اور قسمیں کھا جائیں گے کہ بجز بھلائی کے اور ہماری کچھ نیت نہیں، اور اللہ گواه ہے کہ وه بالکل جھوٹے ہیں.


No comments:

Post a Comment