Thursday, August 14, 2014

مرزا کا حمل اور مدت کا تعین


مرزا کا حمل اور مدت کا  تعین


مصنف : گھمنام


جیسے کہ مرزا کا استعارہیتی ( استعارہ ) طور پر عورت بن جانا اور  حمل ہونا کسی سے ڈھکا چپھا نہیں ہے  ، مرزائی طرح طرح کی  تاویل کرتے ہیں، لیکن مرزا کا حمل جوں کا توں رہ جاتا ہے قرآن کی آیات کا من گھڑت تفسیرو ترجمہ کرتے ہیں. اور بڑی ہی بے شرمی کے ساتھ اپنی پیش کردہ دلیل کو ہی حرف آخر مانتے ہیں ، لیکن کچھ سوالات ایسے ہے کہ مرزائیوں کے پاس اس کی تاویلات بھی ختم ہو جاتی ہے جیسا کہ

1. مرزا ٢ سال کے لئے عورت بنا ،،، اب یہ ٢ سال کا دورانیہ کہاں سے آیا ؟ استعارہ میں دو  سال کا عرصہ کتنا ہوتا ہے ، کیا دو  سال سے مراد ٢٤ مہینے ہیں ؟

2. مرزا کو استعارہ میں عورت بننا کیوں ضروری تھا ؟

3. مرزا کا حمل جو کہ ١٠ مہینے کا تھا ،یہ ١٠ مہینے کا تعین کس نے کیا ؟ اور کیوں کیا ؟

4. مرزا کو ١٠ مہینے کا حمل کیوں درکار تھا ؟ استعارہ میں ١٠ مہینے کتنے مہینے ہوتے ہیں ؟

5. مرزا استعارہ میں عورت بنتا ہے ، استعارہ میں ہی حمل ہوتا ہے ، لیکن جس شخصیت کے ہونے کا مرزا دعویٰ کرتا ہے ، وہ استعارہ سے نکل کر مستقل شخصیت کیسے بن جاتی ہے ؟

6. ایک استعارہ سے ایک مستقل وجود کا سفر کیسے طے کیا گیا ، استعارہ سے مستقل وجود کیونکر ہوا ؟

7. مرزائیوں کے نزدیک مرزا حقیقی مسیح ہے یا استعارہیتی ؟

8. کیا ایک وجود میں ٢ شخصیت کی روح نفخ کی جا سکتی ہے ؟

9. مرزا کے باقی سب دعوؤں کے لئے حمل کیوں نہیں ہوا ، جیسا کہ کرشنا کے دعوے کے لئے ؟

10. کیا مرزا کا نکاح نصرت جہاں بیگم ( مرزا کی دوسری بیوی )  سے ٹوٹ گیا تھا جب مرزا استعارہ میں عورت تھا ؟ کیوں اسلام میں عورت سے عورت کا نکاح نہیں ہو سکتا .

 11. جب مرزا مستقل طور پر ابن مریم بنا ( یعنی عیسیٰ ) تو کیا عیسیٰ کا نکاح نصرت جہاں بیگم سے دوبارہ ہوا تھا  یا نہیں ؟

 
12.  مرزا کے عورت ہونے اور حمل ہونے کے بعد مریم کا رول کیسے ختم ہو گیا ؟ کیا مرزا ہی عورت یعنی مریم ہے  اور مرزا ہی مرد یعنی ابن مریم ( مریم کا بیٹا )  تو پھر مرزا اور چراغ بی بی  کا کیا رشتہ ہوا ؟  مرزا اور غلام مرتضیٰ کا آپس میں کیا رشتہ ہوا ؟


مرزا قادیانی دنیا کا واحد مرد تھا ( مرزا نے اپنی نہ مردی کا اقرار اپنی کتاب میں بھی کیا. لیکن میں پھر بھی مرزا کا جنس مرد ہی لکھ دیتا ہوں ) جو استعارہ میں عورت بنا اور اس کو حمل ہوا اور پھر ایک مستقل وجود کی شخصیت خود سے منسوب کر لی ، مریم تو استعارہ میں بنا لیکن ابن مریم حقیقت میں بن بیٹھا . اس سے بڑی جہالت اور کیا ہو سکتی ہے ، لیکن اس کے با وجود مرزائیوں کی عقل مرزا کے بیہودہ افسانوں  پر آ کر مفلوج ہو جاتی ہے.


 مرزا کا حمل . روحانی خزائن  جلد ١٩ صفہ ٥٠  کتاب کشتی نوح  میں درج ہے ،




سورة البقرة:

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُ‌وا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْ‌تَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْ‌هُمْ لَا يُؤْمِنُونَ ﴿٦﴾ خَتَمَ اللَّـهُ عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ وَعَلَىٰ سَمْعِهِمْ ۖ وَعَلَىٰ أَبْصَارِ‌هِمْ غِشَاوَةٌ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ ﴿٧﴾

جن لوگوں نے (اِن باتوں کو تسلیم کرنے سے) انکار کر دیا، اُن کے لیے یکساں ہے، خواہ تم انہیں خبردار کرو یا نہ کرو، بہرحال وہ ماننے والے نہیں ہیں (6) اللہ نے ان کے دلوں اور ان کے کانوں پر مہر لگا دی ہے اور ان کی آنکھوں پر پردہ پڑ گیا ہے وہ سخت سزا کے مستحق ہیں (7)

No comments:

Post a Comment