Wednesday, November 26, 2014

آنر کلنگ ( Honor Killing ) یعنی غیرت کے نام پرقتل

آنر کلنگ ( Honor Killing ) یعنی غیرت کے نام پرقتل


مصنف : گھمنام

انا پرستی کا مطلب ہے ہر حال میں اپنی بات پر ڈٹے رہنا چاہے وہ غلط ہو یا ٹھیک ہو، دوسرے لفظوں میں بضد ہو جانے کو انا پرستی کہتے ہیں . انا پرستی میں کبھی کبھی انسان حیوانیت کی تمام حدیں پار کر جاتا ہے. دنیا کے ہر انسان میں انا کا مادہ پایا جاتا ہے کبھی انسان چھوٹی چھوٹی باتوں کو انا کا مسلہ بنا لیتا ہے اور کبھی بڑی بڑی رنجشوں کو ہوا میں اڑا دیتا ہے ،ہر معاشرے اور علاقے کے افراد ، یا پھر ہر خاندان کی کلچرل انتھروپولوجی(cultural anthropology) ایک دوسرے سے یکساں نہیں ہوتی یعنی انسانوں کی تہذيبی ، ثقافتی ، اور سماجی حالتیں ایک دوسرے کے برعکس ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انسان ایک دوسرے انسان کو سمجھنے کے لئے اس کی معاشرتی اور سماجی انتھروپولوجی کو سمجھنے کی کوشش سب سے پہلے کرتا ہے تاکہ وہ بہتر سے بہتر رائے قائم کر سکے. یورپ اور امریکا میں رہنے والے انسان پاکستان اور انڈیا میں رہنے والے انسان ، مشرق وسطی میں رہنے والے انسان جنوبی مشرقی ایشیا میں رہنے والے انسان ایک دوسرے سے مختلف ہیں بلکہ سمجھنے کے نظریات بھی الگ الگ رکھتے ہے ،اسلئے خاندان کا کوئی بھی فرد جب انا کو اپنے ہاتھ میں لیتا ہے تو اپنے ہی خاندان کے اس فرد کو قتل کر دیتا ہے جو کسی وجہ یا غلطی سے خاندان کی کوئی بھی ایسی روایت کو توڑتا ہے. جو کہ نہیں توڑنی چاہیے تھی .انا پرستی کے مندر میں صرف عورتوں کی قربانی نہیں دی جاتی بلکہ مردوں کی بھی دی جاتی ہے ، وہ الگ بات ہے کہ اکثریت عورتوں کی ہی ہوتی ہے ، اس انا پرستی کے آتش فشاں پھٹنے کی وجہ ،دو افراد کا بھاگ کر پسند کی شادی کرنا وغیرہ نمایاں ہے ، انا پرستی میں انسان نہ کسی کے آگے جھکتا ہے نہ خود کو کمزور ظاہر کرتا ہے اور نہ ہی اپنی انا پر آنچ آنے دیتا ، چاہے خاندان کے افراد اس کے نظریہ سے مخالف ہی کیوں نہ ہوں ،لیکن اپنی انا کا وار ضرور کرے گا، یہی ایک بنیادی اور کلیدی وجہ ہے کہ ہر معاشرے میں غیرت کے نام پرقتل ہوتے ہیں،ہاں ! اس کو میڈیا کس اصطلاحات( terminology) کے ساتھ دیکھاتا وہ الگ بات ہے. غیرت کے نام پر قتل ہونے والے کچھ واقعات کو domestic violence کا نام دیا جاتا ہے تو کسی کو Honor Killing جیسے ٹرمز کے ساتھ پریزنٹ کیا جاتا ہے.

انا پرستی کے ساتھ ساتھ عزت نفس کامجروح ہونا جس کی بنا پر انسان غصہ میں ایسے اقدام اٹھاتا ہے جس کا بعد میں اس کو افسوس بھی ہوتا ہے.اور بعد دفعہ اس صورت حال میں خود بھی خود کشی کر جاتا ہے. عزت نفس انسان کی وہ خود داری ہے جو کسی دوسرے کے سامنے یا معاشرے میں مجروح ہو جائے.جس کی وجہ سے انسان اپنے حواس برقرار نہیں رکھ پاتا.بہرحال کسی فرد یا خاندان کی عزت نفس کی دھجیاں اڑانے میں سب سے زیادہ کردار معاشرے یا خاندان کے کچھ افراد کا ہی ہوتا ہے . جیسا کہ طعنہ زنی وغیرہ . اور اس کے علاوہ جو عزت نفس کو پاداش کرنے کی وجہ بنتی ہے وہ ہے بے وفائی (unfaithfulness) جیسا کہ ناجائز رشتے(extramarital relation) وغیرہ جن کی بنا پر غیرت کے نام پرقتل ہوتے ہے بلکہ خودکشی کے واقعات بھی ہوتے ہیں . لیکن ایسی خودکشی کو غیرت کے نام پر خود کشی اعدادوشمار میں ترجیح نہیں دی جاتی اور نہ ہی میڈیا اتنی کوریج دیتا ہے. عزت نفس کےمجروح ہونے میں شک بہت اہم کردار ادا کرتا ہے ، اکثر غیرت کے نام پر وہ قتل جو عزت نفس کو ٹھیس پہنچنے کی بنا پر کئے گئے ہوں وہ زیادہ تر شک کی بنا پر ہی ہوتے ہیں. اور شک پیدا کرنے میں خاندان اور ارد گرد کے لوگوں کا اہم کردار ہوتا ہے ،اس کی وجہ بھی ذاتی انا یا نا پسندیدگی ہوتی ہے.اور ایسے افراد کی وجہ سے کسی خاندان کی عزت نفس مجروح تو ہوتی ہے ساتھ میں کسی انسان کی زندگی کی تباہی کا باعث بھی بنتی ہے.

بہرحال دنیا میں میڈیا منافقت کے جس اعلی مقام پر فائز ہے اس کا کوئی ثانی نہیں جب بھی مسلم ممالک کے دور دراز کے علاقوں میں کوئی غیرت کے نام پر قتل ہوتا ہے تو اس کو اسلام کے ساتھ جوڑ دیا جاتا اور اسلام کو نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ دوسرے ممالک میں ایسے قاتلوں کو گھریلو تشدد کا نام دے کر کسی بھی مذہب ساتھ منسوب نہیں کیا جاتا. اگر کوئی ‘Intimate Partner Violence against Women in NYC کی رپورٹ پڑھنے کی جسارت کر لے تو صرف نیویارک میں شوہروں کے ہاتھوں قتل ہونے والی خواتین کی تعداد کم از کم پاکستان سے زیادہ ہی ہوگی ، جنیوا WHO کی Violence and Health پر کی گئی رپورٹ کے مطابق 'آسٹریلیا، کینیڈا، اسرائیل، جنوبی افریقہ اور امریکہ میں قتل ہونے والی 40-70 فیصد خواتین کے قاتل ان کے اپنے شوہر ہے.سینٹ میریز یونیورسٹی، ہیلی فیکس( Saint Mary’s University, Halifax) کی پروفیسر Judy Haiven نے کہا کہ میڈیا مسلم اکثریت والے ممالک میں خواتین پر ہونے والے تشد پر تو فوری رد عمل ظاہر تو کرتا ہے جبکہ امریکا اور کینیڈا میں خواتین پر مظالم پر بھی حقائق کو بھی دیکھانا چاہیے ، پاکستان 2013 میں 869 غیرت کے نام پر قتل ہووے جبکہ امریکا میں 1,095 عورتوں کو اُن کے ہی خاوندوں نے اس لئے قتل کیا کیوں ان کو شبہ تھا کہ ان کی بیوی نے ان کی توہین کی ہے. مزید کہتی ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ یہ خواتین اپنی شادی ختم کرنا چاہتی ہوں یا پھر ان کو کوئی اور پارٹنر مل گیا ہو لیکن واضح طور پر مردوں نے خود کی توہین اور دھوکہ محسوس کرتے ہوۓ اپنے پارٹنر کو قتل کیا،

دنیا کی منافقت کا یہ عالم ہے کہ اگر دنیا میں کوئی مسلمان کسی برائی میں ملوث ہو تو میڈیا میں اس کے مذہب یعنی اسلام کو سٹریسسنگ پائنٹ کے ساتھ بار بار بطور بریکنگ نیوز بنا کر پیش کرتا ہے ، لیکن جبکہ دوسرے کریمنل کو بطور کریمنل ہی پیش کیا جاتا ہے نہ کہ اس کے مذہب کو اس کے فعل کے ساتھ جوڑا جاتا ہے.لہذا دنیا کے کسی کونے کسی ملک میں غیرت کے نام پر قتل کئے جانے کی وجہ انا ، عزت نفس کا مجروح ہونا اور سماجی اور ثقافتی وہ روایتیں ہے جس کی بنا پر قتل جیسے اقدام کو اپنایا جاتا ہے . کسی ایک کمیونٹی ،مذہب معاشرے ، یا ملک پر اس کی چھاپ لگانا  غيرمنصفانہ اور جہالت ہی ہو سکتی ہے،

No comments:

Post a Comment