Wednesday, January 28, 2015

ستر ہزار پاکستانیوں کا چورن

ستر ہزار پاکستانیوں کا چورن !


مصنف : گھمنام


مشرف دور سے اب تک میں ان ستر ہزار پاکستانیوں کے مرنے کا چورن پڑھ پڑھ کر آنکھیں اندھی کر چکا ہوں ، یہ ایسا چورن ہے جس کھاتے ہی ہمارے پاکستانیوں کے پیٹ میں لعنتوں ، گالی گلوچ ، فرقہ وارنہ ، بہتان بازی کے مروڑ لوزموشن کی طرح سوشل میڈیا پر نکلنا شروع ہو جاتے پھر ہر گروپ میں وہ غلاظت مچ جاتی ہے جس کو بیان کرنا مشکل ہے .

اکثر سیکولر ، لبرل کے پیجز پر یہ چورن ہر پوسٹ میں پاکستانیوں کے لعنتوں کے ہاضمے کے لئے پیش کیا جاتا ہے. ہر پڑھنے اور نہ پڑھنے والا اس کو بنا تصدیق کئے اور بغیر سوچے سمجھے شئیر تو کرتا ہے ساتھ ساتھ 10-12 ہزار گالیاں" انے وا " دیتا جاتا ہے اور اسی گتھم گتھی میں پاکستانی ایمان افروز ایک دوسرے پر وہ کچھ کستے ہیں کہ کچھ مت پوچھئے۔ اور فیس بک پر بیٹھے بیٹھے ایک دوسرے کے گھروں کے حالات حاضرہ پیش کر رہے ہوتے ہیں. اس کھلبلی میں کسی بھی کامنٹس کرنے والے کو اس طرح رگڑا دیا جاتا جیسے "چکی میں مونگ کو " اس چورن کے اجزا فسادی ذہن رکھنے والے نام نہاد اعتدال پسند، لبرل اور سیکولر کچھ اسطرح پیش کرتے ہیں!

لبرل پیجز پر چورن کے اجزا :

سوال پاکستانیوں سے: " سب سے زیادہ پاکستان کو کس نے نقصان پہنچایا ہے؟ ( سوال بھی خود کرتے اور پھر نیچے جواب بھی خود ہی دیا ہوتا ہے )
جواب: مولویوں نے.

اگلا سوال : پاکستان میں جاری دہشتگردی کا ہدف کون لوگ بن رہے ہیں .
جواب : پاکستانی ،عام پاکستانی وغیرہ ،،،،،

پھر ان اجزا کو گرائنڈر کر کے جو چٹنی تیار کی جاتی ہے وہ ہوتی ہے سب سے زیادہ ظلم شیعہ ، قادیانیوں اور مسیحی وغیرہ پر ہو رہا اور جن کو محفوظ بتایا جاتا ان میں اہل حدیث اور وہابی وغیرہ ہیں اور اس طرح کی پوسٹ الفاظوں کے ردو بدل سےخوب شئیر ہو رہی ہوتی ہے

لیکن کیا آپ کو پتہ ہے ساؤتھ ایشیاء ٹیررازم پورٹل ( SATP ) کے مطابق 2003-2015 دہشت گردانہ تشدد میں ٹوٹل 56260 پاکستانیوں کی اموات ہوئی ہے جس میں 30190 دہشت گردوں / باغیوں کی لاشیں بھی شامل ہے ، یعنی کہ اس ستر ہزار پاکستانیوں کے چورن میں تیس ہزار سے زیادہ دہشت گردوں کو بھی شمار کیا گیا ہے
.

اس چورن کی آڑ میں یہ سیکولر اعتدال پسند موم بتی جلا کر روشنی پھیلانے کا نعرہ تو خوب لگا رہے ہیں لیکن حقیقت میں ان کا مقصد پاکستان میں نفرت پھیلانا ہیں ساتھ میں علما کرام ، اسلام اور احکامات کا مذاق بھی اُڑانا ہے، پاکستانیوں میں علاقائی برتری اور کمتری کی تقسیم ، جھوٹی اور من گھڑت ہسٹری . چیری پک واقعات، ملک میں عدم استحکام . مذہبی اور مسلکی بنا پر افراتفری وغیرہ ہے اور اسی نفرت کے تڑکے کے ساتھ رنگ برنگی پوسٹ بنا بنا کر سوشل میڈیا پر لگانا پھر آخر مولوی کا نعرہ لگا کر کہتے ہے انہوں نے پاکستان کو تباہ کر دیا ہے ،

حقیقت تو یہ کہ ہر پاکستانی اکثریت و اقلیت چاہے وہ کسی بھی مسلک ، کسی بھی مذہب سے تعلق ہی کیوں نہ رکھتا ہو ہ وہ اس دہشت گردی کا بنا تفریق نشانہ بن چکا ہے اور بن رہا ہے لیکن یہ ٹھپا ٹھپا لگا لگا کر درجہ بندی کی جارہی ہے یہ سب من گھڑت اور جھوٹ و فریب مکاری اور دجل ہے ،

دوسروں پر اعتبار کرنا اچھی بات ہے لیکن اعتبار نہ کرنا اُس سے بھی اچھی بات ہے ۔ اللہ نے جب آپ لوگوں کو آنکھیں اور عقل دی ہے تو ان ملحدوں/ سیکولر اور نام نہاد لنڈے کے انگریزوں کے ہاتھوں بیوقوف نہ بنیں ۔ بلکہ اپنی عقل استعمال کریں اور خوب تحقیق کے بعد کوئی رائے قائم کریں ۔

1 comment:

  1. باقی باتوں کو رہنے دو، کیا 26000 بے قصور لوگوں کا قتلِ عام جائز ہے؟

    ReplyDelete