مرزا غلام احمد قادیانی کا مذہب
پیشکش : جاء الحق اور گھمنام
مرزا غلام احمد قادیانی جو کہ ایک جھوٹی نبوت کا دعویدار تھا. اور آج اس کے پیروکار خود کو احمدی یا احمدیت سے منسوب کرکے حقیقی اسلام کا تصور پیش کرنے کی منطق ہر جگہ پیش کرتے ہیں ، خاص کر کے سوشل میڈیا اور باہر کے ممالک میں جہاں ایک عام فہم رکھنے والے مسلمان کو یہ بھی نہیں پتا کہ مرزا کون تھا اور اس کا مذہب اور مقصد کیا تھا. مرزا خود تو غلامی میں پیدا ہوا، غلامی میں ہی مرا اور غلامی ہی پیچھے چھوڑ گیا. چونکہ مرزا اور اس کی فیملی تاریخی غدارِ وطن تھے، انہوں نے نہ صرف اسلام سے غداری کی بلکہ اپنے وطن سے بھی ، اس وقت کی سامراجی طاقت جو کہ برطانیہ تھی ، لہذا مرزا نے اپنی جھوٹی نبوت کے سانچے میں بھی اس بات کا پورا پورا خیال رکھا کہ اپنے یہودو نصارٰی آقا کی اطاعت بھی اپنے پیروکاروں میں واجب کر دی . تاکہ اس نبوت کی دکانداری کو کوئی خطرہ نہ ہو. اور آج یہی دکانداری جو ایک کاغذی خلافت کے نام پر جاری ہے وہ بھی برطانیہ کے زیرِ سایہ پروان چڑھنے کی ناکام کوشش میں مگن ہے. مگر آج کے مرزائی مرزا کی کتابوں پر نہ بات کرتے ہیں اور نہ مرزا کے مذہب پر اور ہر وقت قرآن اور حدیث کا من گھڑت ترجمہ ، تفسیر اور تاویل کر کے مرزا غلام احمد قادیانی پر فٹ کرتے نظر آتے ہیں۔
جب بھی مرزا قادیانی جھوٹا اور کذاب ثابت ہوتا تھا تو وہ یہ کہا کرتا تھا،
اور آج مرزائی امت بھی یہی بات کرتی ہے :
”
چاہیے کہ معیارِ نبوت پر ہمیں پرکھ لیں“ ﴿ملفوطات جلد 5 صفحہ 257﴾، تو آئیے مرزا اور مرزائیوں کی یہ خواہش بھی پوری
کر دیتے ہیں۔
الله کا نبی کبھی کسی کافر یا گنہگار کی اطاعت نہیں کرتا
قرآن کی کچھ آیات پیش خدمت ہیں:
وَاصْبِرْ
نَفْسَكَ مَعَ الَّذِيْنَ يَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَالْعَشِيِّ
يُرِيْدُوْنَ وَجْهَهٗ وَلَا تَعْدُ عَيْنٰكَ عَنْهُمْ ۚ تُرِيْدُ
زِيْنَةَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا ۚ وَلَا تُطِعْ مَنْ اَغْفَلْنَا قَلْبَهٗ
عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوٰىهُ وَكَانَ اَمْرُهٗ فُرُطًا ﴿ سورة
الكهف 28﴾
ترجمہ :اور اپنے دل کو ان لوگوں کی معیّت پر مطمئن کرو جو اپنے رب کی رضا کے طلب گار بن کر صبح و شام اسے پکارتے ہیں، اور ان سے ہر گز نگاہ نہ پھیرو ۔ کیا تم دنیا کی زینت پسند کرتے ہو؟ کسی ایسے شخص کی اطاعت نہ کرو جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کر دیا ہے اور جس نے اپنی خواہش ِ نفس کی پیروی اختیار کر لی ہے اور جس کا طریقِ کار اِفراط و تفریط پر مبنی ہے.
فَلَا تُطِعِ الْكٰفِرِيْنَ وَجَاهِدْهُمْ بِهٖ جِهَادًا كَبِيْرًا ( سورة الفرقان 52)
ترجمہ :پس اے نبی ﴿صلی اللہ علیہ وسلم﴾، کافروں کی اطاعت ہرگز نہ کرنا اور اس قرآن کو لے کر ان کے ساتھ جہاد کبیر کرو.
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ اتَّقِ اللّٰهَ وَلَا تُطِـعِ الْكٰفِرِيْنَ وَالْمُنٰفِقِيْنَ ۭ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِيْمًا ﴿ سورة الأحزاب 1﴾
ترجمہ::اے نبی ! اللہ سے ڈرو اور کفار و منافقین کی اطاعت نہ کرو ، حقیقت میں علیم اور حکیم تو اللہ ہی ہے۔
وَلَا تُطِعِ الْكٰفِرِيْنَ وَالْمُنٰفِقِيْنَ وَدَعْ اَذٰىهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَي اللّٰهِ ۭ وَكَفٰى بِاللّٰهِ وَكِيْلًا ﴿ سورة الأحزاب 48﴾
ترجمہ :اور کفار اور منافقین کی اطاعت نہ کیجیے اور ان کی ایذا رسانی کی پرواہ نہ کیجیے اور اللہ پر بھروسہ کیجیئے اور اللہ کارساز کافی ہے۔
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تُطِعْ مِنْهُمْ اٰثِمًا اَوْ كَفُوْرًا ﴿ سورة الانسان 24﴾
ترجمہ :پس آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کیا کر یں اور ان میں سے کسی بدکار یا ناشکرے کی اطاعت نہ کریں۔
ترجمہ :اور اپنے دل کو ان لوگوں کی معیّت پر مطمئن کرو جو اپنے رب کی رضا کے طلب گار بن کر صبح و شام اسے پکارتے ہیں، اور ان سے ہر گز نگاہ نہ پھیرو ۔ کیا تم دنیا کی زینت پسند کرتے ہو؟ کسی ایسے شخص کی اطاعت نہ کرو جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کر دیا ہے اور جس نے اپنی خواہش ِ نفس کی پیروی اختیار کر لی ہے اور جس کا طریقِ کار اِفراط و تفریط پر مبنی ہے.
فَلَا تُطِعِ الْكٰفِرِيْنَ وَجَاهِدْهُمْ بِهٖ جِهَادًا كَبِيْرًا ( سورة الفرقان 52)
ترجمہ :پس اے نبی ﴿صلی اللہ علیہ وسلم﴾، کافروں کی اطاعت ہرگز نہ کرنا اور اس قرآن کو لے کر ان کے ساتھ جہاد کبیر کرو.
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ اتَّقِ اللّٰهَ وَلَا تُطِـعِ الْكٰفِرِيْنَ وَالْمُنٰفِقِيْنَ ۭ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِيْمًا ﴿ سورة الأحزاب 1﴾
ترجمہ::اے نبی ! اللہ سے ڈرو اور کفار و منافقین کی اطاعت نہ کرو ، حقیقت میں علیم اور حکیم تو اللہ ہی ہے۔
وَلَا تُطِعِ الْكٰفِرِيْنَ وَالْمُنٰفِقِيْنَ وَدَعْ اَذٰىهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَي اللّٰهِ ۭ وَكَفٰى بِاللّٰهِ وَكِيْلًا ﴿ سورة الأحزاب 48﴾
ترجمہ :اور کفار اور منافقین کی اطاعت نہ کیجیے اور ان کی ایذا رسانی کی پرواہ نہ کیجیے اور اللہ پر بھروسہ کیجیئے اور اللہ کارساز کافی ہے۔
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تُطِعْ مِنْهُمْ اٰثِمًا اَوْ كَفُوْرًا ﴿ سورة الانسان 24﴾
ترجمہ :پس آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کیا کر یں اور ان میں سے کسی بدکار یا ناشکرے کی اطاعت نہ کریں۔
اب
ان قرآن کی آیات سے صاف طور پر واضح ہو جاتا الله اپنے نبی کو کسی گناہگار
، منافق ،اور کافر کی اطاعت کرنے کو نہیں کہتا ، کیوں کہ نبی کا مرتبہ ہی
الگ ہے ، قرآن میں بھی بار بار یہی کہا گیا ، الله کی اطاعت کرو اور نبی
کی اطاعت کرو . لیکن آپ کے علم میں اضافہ کرتا چلو کہ مرزا غلام احمد
قادیانی کا دعویٰ نبوت تو تھا ہی لیکن یہ مرزا مراقی، یہ مرزا ذہنی مریض ،
یہ مرزا جس کو یہ نہیں پتا تھا اسلامی مہینوں کے نام کیا ، جس کو یہ نہیں
پتا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد نرینہ کتنی تھی ، جس کو نہ
کھانے کی تمیز تھی نہ پہننے کی ،( یہ سب باتیں اور بہت کچھ مرزا کے بیٹے
کی لکھی گئی کتاب سیرت المہدی میں موجودہے ) جس کا اخلاق اسکی اپنی کتب
میں آج ایک لعنت بن چکا ہے وہ شخص خود کو ( نعوذ باللہ )نبی صلی اللہ
علیہ وسلم کا ظل اور بروز بھی کہتا ہے ( نقل کفر، کفر نا باشد ). آج یہ
مرزائی جو خود کو احمدی کہتے ہیں وہ خود حقیقی اسلام کا لیبل چپکائے
مسلمانوں اور دوسرے افراد کو دھوکے دیتے کہ وہ مسلمان ہیں ، لیکن کیا
مرزائیوں نے اپنے ڈمی نبی کو پڑھا ہے کہ نہیں. مرزا غلام احمد قادیانی اپنی
کتاب میں لکھتا ہے :
" سو میرا مذہب جس کو میں بار بار ظاہر کرتا ہوں یہی ہے کہ اسلام کے دو حصے ہیں . ایک یہ کہ خدا تعالیٰ کی اطاعت کریں دوسرا اس سلطنت کی جس نے امن قیام کیا ہو جس نے ظالموں کے ہاتھوں سے اپنے سایہ میں ہمیں پناہ دی ہو. سو وہ سلطنت حکومت برطانیہ ہے . ﴿ روحانی خزائن جلد 6 صفحہ 380﴾
" سو میرا مذہب جس کو میں بار بار ظاہر کرتا ہوں یہی ہے کہ اسلام کے دو حصے ہیں . ایک یہ کہ خدا تعالیٰ کی اطاعت کریں دوسرا اس سلطنت کی جس نے امن قیام کیا ہو جس نے ظالموں کے ہاتھوں سے اپنے سایہ میں ہمیں پناہ دی ہو. سو وہ سلطنت حکومت برطانیہ ہے . ﴿ روحانی خزائن جلد 6 صفحہ 380﴾
مرزا غلام احمد قادیانی کی ساری زندگی کفار اور منافقین کی خوشامدی کرتے گزری . مرزا کی ساری کتب میں کبھی ملکہ وکٹوریہ خواب میں آ رہی تو کبھی ملکہ وکٹوریہ کی سالگرہ کا جشن منایا جا رہا.اور تو اور مرزا نے برطانوی فوجیوں کے لئے چندہ بھی اکھٹا کیا ، جو اس وقت انسانیت کا قتل سلطنت حکومت برطانیہ نے پوری دنیا جہاں جہاں ان کا جھنڈا لہرایا جاتا کیا اس کی مثال نہیں ملتی . پس یہ کفر مرزائیت کبھی اسلام کا حصہ نہیں ہوسکتا اور جو شخص مرزا پر تھوڑا بھی ایمان یا عقیدت رکھے وہ ہمیشہ کافر کہلائے گا .جسطرح سور کے گوشت پر حلال لکھ دینے سے حلال نہیں ہو جاتا ، اسی طرح مرزائیت کے سور پر اسلام کا لیبل چپکا کر وہ اسلام نہیں ہو سکتا. اللہ ہم سب کو اس فتنے کے خلاف جنگ کرنے توفیق عطا فرمائیں امین ! اور عام فہم رکھنے والے مرزائیوں / احمدیوں کو مرزا غلام احمد قادیانی کی حقیقت آشنا کرے اور اسلام قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ اٰمین !
No comments:
Post a Comment