فارورڈ میسج ، اپنی خواہشات پورا کریں...
مصنف : گھمنام
ماڈرن ٹیکنالوجی کے آتے ہی عجیب و غریب قسم کے منطق کا پھیلاؤ ہو رہا ہے ، کچھ دن پہلے میرے بھائی نے واٹس اپپ پر مجھے ایک میسج فارورڈ کیا ، اور میسج کچھ اسطرح تھا تھا "آج رات جو دعامانگو گے وہ قبول ہوگی کیونکہ آج رات کو چاند خانہ کعبہ کا طواف کرے گا. یہ میسج سب کو بھیجو کسی کو محروم نا رکھنا. " ربی من کل ذنب واتوب علیہ " یہ دعا دس دوستوں کو بھیجنے سے اللہ تم پر سے مصیبت ہٹا دے گا. اللہ پر بھروسہ ہے تو بھیج کر دیکھو. Please forward.." جیسے ہی مجھے یہ میسج ملا میں اپنے بھائی کو کال کی اور پوچھا ، کیا تم نے یہ پڑھاہے ، یا سمجھ آئی ہے ، اس نے لاپرواہی سے جواب دیا یار مجھے تو کسی نے فارورڈ کیا میں نے تجھے بھیج دیا ، پھر جو میری بھائی سے بحث ہوئی وہ رہنے ہی دے . خیر یہ میسج تو کچھ نہیں اور بھی دوست اکثر فارورڈ کرتے رہتے ہیں ، اور نیچے خاص طور پر لکھا ہوتا ہے کہ دس لوگوں کو آگے فارورڈ کرنا ورنہ یہ ہو جائے گا، کچھ برا ہوگا ،دس سال تک بدقسمتی دستک دے گی وغیرہ وغیرہ ... سوال یہ ہے کہ کیا ہماری خواہشات اتنی بڑھ گئیں کہ ہم ایسے میسج فارورڈنگ سے اپنی خواہشات پورا کرنا چاہتے ہیں؟ یا ہمارے اندر حرص کا پارہ اتنا اوپر چلا گیا ہے کہ صحیح اور غلط ، نیکی اور بدی ،کے پہچان کرنا بھول گئے ہیں ، یا پھر ہم نے اپنے ایمان کا طواف خواہشات کے مدوجزر تک محدود کر دیا ؟ کس راہ طرف ہم چل پرے جہاں نہ منزل ہے نہ ٹھکانہ . ایسا کیوں . کیا الله کی ذات نے اب بلیک میل کرنا شروع کر دیا ہے ، یہ فارورڈ نہ کیا تو برا ہو گا ؟ کیا تاثر دے رہے ہم الله کی ذات کا ، اسلام کا ، مسلمان ہونے کا .کیا ہم اتنا ہی جانتے ہیں اپنے دین کو اگر فارورڈ میسج سے ہی جنت مل جانی ہے ،قسمت اور بدقسمتی کا فیصلہ ہو جانا ہے ، مصبتیں ٹل جانی ہے تو پھر اسلام میں ، کلمہ ، نماز ، روزہ ،زکوتھ ، حج اور دیگر عمال کس کام کے ؟ یا پھر ایسا ہے کہ ہم بحیثیت مسلمانوں گناہوں میں اتنا دھنس چکے ہیں کہ اب چور راستہ تلاش کرنے کے خواہاں ہیں ، ایک فارورڈ کا بٹن دبائیں اور جنت پہنچ جائیں ، مصبتیں ٹل جائیں ، آزمائشیں ختم ہو جائیں ، بدقسمتی ، قسمت میں بدل جائے ، کہیں ایسا تو نہیں یہ سب کر کے خود دھوکہ دے رہیں ہیں ؟ ذرا سوچیے إ
کہتے پہلے شیطان بھیس بدل بدل کر لوگوں کو گمراہ کرتا تھا ، اب شیطان کو بھیس بدلنے کی ضرورت ہی نہیں ، ہم نے ہمارے نفس نے ہی شیطان کا روپ دھار لیا ہے ، خواہشات کا محل ہی کافی ہوتا ہے گمراہ ہونے کے لئے. پہلے کیا ہمارے اخبارات میں بنگالی باباؤ کی کوئی کمی تھی ، جن کے موکل شیطان سے پہلے گھر گھر پہنچ چکے ہے ، اب اس قسم کی خرافات کو ہم بڑھ چڑھ کا پھیلا رہے ہیں. ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال کرو اسلام اس سے نہیں روکتا ، دوست احباب سے اچھی باتیں شیئر کرنے سے بھی اسلام نہیں روکتا ، لیکن یہ من گھڑت خرافات ، مفروضے پھیلانے والا اسلام دوست تو نہیں ہو سکتا ، یہ میسج کہاں سے کون ڈیزائن کرتا کسی کو کوئی خبر نہیں ، بس فارورڈ کرنے والے ہم مسلمان ہی ہے ، اب جو فارورڈ کرتے ہے وہ کیا خواہشات لے کر فارورڈ کرتے ہو گے ؟ لاٹری لگ جائے ؟ یا پھر عشق معشوقی کی خواہشات؟ اب جس جس نے ایسے میسج فارورڈ کیے وہ ہی بتا سکتا ہے. کسی اچھے میسج کو شیئر کرنے کے لئے کسی جذباتی بلیک میلنگ لائن کی ضرورت نہیں ہوتی. کیوں اچھائی اپنا راستہ خود بناتی ہے ،
اسی طرح آج کل فیس بک کچھ پیجز پر پوسٹیں لگی ہوتی ہے ، کیا آپ الله سے پیار کرتے ہیں ؟ ہاں ؟ نہیں ؟ اس پوسٹ کو لائک کرے ، کمنٹس سے یہ ثابت کرے . اس کے علاوہ کچھ ایسی تصویریں بھی پوسٹ کی جاتی ہے ، مثلا ، کسی سبزی پر الله کا نام ، آسمان پر، کسی درخت ،روٹی پہ اللہ کا نام ابھر آیا، بکری کے پیٹ پر اللہ کا نام ابھر آیا، درختوں کے پتوں پہ اللہ محمد لکھا نظر آیا، چاند پر محمد لکھا نظر آیا۔ وغیرہ وغیرہ ، بہت سی ایسی پوسٹ فوٹوشاپ ایڈیٹنگ سے کچھ ملحد، عیسائی مشنری پھیلا رہے ہیں . اور پھر ہم مسلمان نعرے لگاتے ہوۓ خوب شیئر کرتے ہیں، اور جب انہی پوسٹ پر یہی لوگ ایسی چیزوں پر صلیب کا نشان ، ہندو دیوی دیوتا کی مورتی وغیرہ کی تصویری پوسٹ لگاتا ہے تو پھر مسلمان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا . کیا مسلمان کا ایمان نہیں ہے کہ الله کی ذات ہی ہر چیز کی خالق ہے اور ہم اس کی مخلوق .؟ایک مغربی مصنف کہتا ہے کہ "محمد صلی الله علیہ وسلم کی سب سے زیادہ معجزانہ بات یہ ہے کہ ،انہوں نے معجزات کی طاقت کا کبھی دعویٰ نہیں کیا اور نہ معجزات کو اپنے مذہب و ایمان کی تشہیر کے لئے استعمال کیا .بلکہ سادگی سے خود کو دیگر افراد کی طرح خود کو عام انسان کہا . کیا یہ ہمارے لئے سبق نہیں ایک غیر مسلم بھی جانتا ہے کہ اسلام کی تشہیر کے لئے نشانات کا سہارا لینے کی ضرورت نہیں ، الله کے معجزات پر کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے .
الله قرآن میں سورة الدخان میں فرماتا ہے : "اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان میں ہے ان کو کھیلتے ہوئے نہیں بنایا ،ان کو ہم نے تدبیر سے پیدا کیا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے.
اسلئے فارورڈ میسج ، اور اس قسم کی نشانات والی پوسٹیں ، اور ان پر جذباتی بلیک میلنگ کے بجائے قرآن اور سنّت کی تبلیغ کی جائے تو اس کے اچھے نتائج بھی حاصل ہو گے ، الله ہم سب کو سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں ، آمین !
کہتے پہلے شیطان بھیس بدل بدل کر لوگوں کو گمراہ کرتا تھا ، اب شیطان کو بھیس بدلنے کی ضرورت ہی نہیں ، ہم نے ہمارے نفس نے ہی شیطان کا روپ دھار لیا ہے ، خواہشات کا محل ہی کافی ہوتا ہے گمراہ ہونے کے لئے. پہلے کیا ہمارے اخبارات میں بنگالی باباؤ کی کوئی کمی تھی ، جن کے موکل شیطان سے پہلے گھر گھر پہنچ چکے ہے ، اب اس قسم کی خرافات کو ہم بڑھ چڑھ کا پھیلا رہے ہیں. ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال کرو اسلام اس سے نہیں روکتا ، دوست احباب سے اچھی باتیں شیئر کرنے سے بھی اسلام نہیں روکتا ، لیکن یہ من گھڑت خرافات ، مفروضے پھیلانے والا اسلام دوست تو نہیں ہو سکتا ، یہ میسج کہاں سے کون ڈیزائن کرتا کسی کو کوئی خبر نہیں ، بس فارورڈ کرنے والے ہم مسلمان ہی ہے ، اب جو فارورڈ کرتے ہے وہ کیا خواہشات لے کر فارورڈ کرتے ہو گے ؟ لاٹری لگ جائے ؟ یا پھر عشق معشوقی کی خواہشات؟ اب جس جس نے ایسے میسج فارورڈ کیے وہ ہی بتا سکتا ہے. کسی اچھے میسج کو شیئر کرنے کے لئے کسی جذباتی بلیک میلنگ لائن کی ضرورت نہیں ہوتی. کیوں اچھائی اپنا راستہ خود بناتی ہے ،
اسی طرح آج کل فیس بک کچھ پیجز پر پوسٹیں لگی ہوتی ہے ، کیا آپ الله سے پیار کرتے ہیں ؟ ہاں ؟ نہیں ؟ اس پوسٹ کو لائک کرے ، کمنٹس سے یہ ثابت کرے . اس کے علاوہ کچھ ایسی تصویریں بھی پوسٹ کی جاتی ہے ، مثلا ، کسی سبزی پر الله کا نام ، آسمان پر، کسی درخت ،روٹی پہ اللہ کا نام ابھر آیا، بکری کے پیٹ پر اللہ کا نام ابھر آیا، درختوں کے پتوں پہ اللہ محمد لکھا نظر آیا، چاند پر محمد لکھا نظر آیا۔ وغیرہ وغیرہ ، بہت سی ایسی پوسٹ فوٹوشاپ ایڈیٹنگ سے کچھ ملحد، عیسائی مشنری پھیلا رہے ہیں . اور پھر ہم مسلمان نعرے لگاتے ہوۓ خوب شیئر کرتے ہیں، اور جب انہی پوسٹ پر یہی لوگ ایسی چیزوں پر صلیب کا نشان ، ہندو دیوی دیوتا کی مورتی وغیرہ کی تصویری پوسٹ لگاتا ہے تو پھر مسلمان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا . کیا مسلمان کا ایمان نہیں ہے کہ الله کی ذات ہی ہر چیز کی خالق ہے اور ہم اس کی مخلوق .؟ایک مغربی مصنف کہتا ہے کہ "محمد صلی الله علیہ وسلم کی سب سے زیادہ معجزانہ بات یہ ہے کہ ،انہوں نے معجزات کی طاقت کا کبھی دعویٰ نہیں کیا اور نہ معجزات کو اپنے مذہب و ایمان کی تشہیر کے لئے استعمال کیا .بلکہ سادگی سے خود کو دیگر افراد کی طرح خود کو عام انسان کہا . کیا یہ ہمارے لئے سبق نہیں ایک غیر مسلم بھی جانتا ہے کہ اسلام کی تشہیر کے لئے نشانات کا سہارا لینے کی ضرورت نہیں ، الله کے معجزات پر کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے .
الله قرآن میں سورة الدخان میں فرماتا ہے : "اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان میں ہے ان کو کھیلتے ہوئے نہیں بنایا ،ان کو ہم نے تدبیر سے پیدا کیا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے.
اسلئے فارورڈ میسج ، اور اس قسم کی نشانات والی پوسٹیں ، اور ان پر جذباتی بلیک میلنگ کے بجائے قرآن اور سنّت کی تبلیغ کی جائے تو اس کے اچھے نتائج بھی حاصل ہو گے ، الله ہم سب کو سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں ، آمین !
No comments:
Post a Comment