مرزا غلام احمد قادیانی کی تعلیمات ( شیطانی ) اثرات :
مصنف : گھمنام
آج سے تقریبآ ١٨٣٩ یا ١٨٤٠ انڈیا میں پیدا ہونے والا ایک شخض جو بعد میں نبوت کا دعوے دار بنا ، وہ تھا مرزا غلام احمد قادیانی ، جس کا شخضی پہلو بھی عجیب تھا نہ اس کو کپڑے پہننے کی تمیز تھی اور نہ کھانے کی ، اکثر مرزا کے بٹن اوپر کے نیچے ، واسکٹ کے کمیز میں اور کمیز کے واسکٹ میں ٹانگے ہوتے تھے . گرگابی کا نہ الٹا پتا تھا نہ سیدھا بیوی نے گرگابی پرنشان لگا کر دیے ہوۓ تھے ، موزے بھی اکثر الٹے پہنے ہوتے تھے ، اور پھر ایسے شخض نے اسلام کی تعلیمات کو اپنی عقل میں سمیٹنے کی کوشش کی ، سوچنے کی بات جس شخض کو کمیز ، جوتا اور موزہ پہنے کی عقل نہیں تھی وہ اسلام کی تعلیمات کو کیسے سمجھ پاتا ، مرزا نے اسلام کے ہر پہلو میں خود کو فٹ کرنے کی کوشش کی ، کبھی چائنیز نسل بنا تو کبھی فارسی ، مغل تو تھا ،سید بھی بن بیٹھا ، جو بات یا معجزات اس شخض کی عقل میں نہ آتے تو اپنے دجل اور فریب سے بے تکی تاویل کر دیتا . ابن مریم بننے کے لئے خود استعارہ میں مریم بن گیا ،مریم بننے کے بعد خود کو حضرت عیسیٰ بنانے کے لئے خود کو ہی استعارہ میں حمل کروا دیا اور اس طرح خود سے میں والد میں بن گیا ، اخلاقیات سے گرا ہوا مرزا غلام احمد قادیانی نے اپنی کتاب میں اپنے مخالفوں کے نام لے لے کر گالیاں دی . پچاس کو پانچ ، چالیس کو چار صرف نوقطہ کے فرق بتا کر دھوکے بازیاں کی . رحم دل اتنا کہ ایک دفعہ خادمہ نے غلطی سے بہت گرم پانی لوٹا باتھ روم میں رکھ دیا اس غلطی پر مرزا نے اپنی ہی خادمہ کا گرم پانی سے ہاتھ جلا دیا . خود کو سلطان القلم کا لقب تو دے دیا لیکن علم اتنا کہ اسلامی مہینوں کے صحیح نام تک نہیں پتا ، اسلامی مہینہ صفر کو چوتھا مہینہ اپنی کتاب میں لکھا . نبی صلی الله علیہ وسلم کا ظل بروز ہونے کا دعویٰ بھی مرزا نے کیا (نقل کفر ،کفر باشند ) لیکن ظل بروز نے لکھا ہے کہ نبی صلی الله علیہ وسلم کی گیارہ بیٹیاں اور پارہ لڑکے ہووے . جس کو یہ نہیں پتا کہ نبی صلی الله علیہ وسلم کے شہزادے اور شہزادیاں کتنی تھی ،تو اس کو اسلام کا کیا پتا ہو گا ، مرزا جھوٹ بولنے میں اپنا ریکارڈ خود ہی توڑ دیتا ، جسطرح قرآن اور حدیث پر مرزا نے جھوٹ بولے اس کی تو مثال ہی نہیں ملتی . اور یہی جھوٹ آج مرزائیوں کے گلے کی ہڈی بنے ہووے ہیں ،لیکن عجیب بات تو یہ ہے کہ مرزا کے وقت ، قرآن تب بھی وہی تھا اب بھی وہی ہے ،حدیث کی کتابیں تب بھی وہی تھی اب وہی ہیں . اس کے باوجود مرزا کے پیروکار قرآن کی آیات کے حوالے اور احادیث نہیں دیکھا پاتے جن کا ذکر مرزا نے اپنی کتابوں میں کیا ہے ، تعجب کی بات ہے تب مرزا کو حدیث نظر آ گئی اور اب مرزائیوں کو نظر نہیں آ رہی . جب مرزا کا علم اور شخصیت ایسی ہو گی تو پھر اسکی تعلیم کے کیا اثرات مرتب ہو گے ؟
مرزا غلام احمد قادیانی کی ہر تاویل جس کا سیاق و سباق سے کوئی تعلق تک نہ ہوتا . لیکن پھر بھی تاویل کرتا گیا ،دور جدید کی ٹیکنالوجی سے لے ٹرانسپورٹ تک کا سہارا مرزا نے اپنی تاویلات میں لیا ، ریل گاڑی کو دجال کا گدھا بنا دیا ، پھر خود اس گدھے پر سوار ہو کر ہندوستان کے خوب سیر ساپٹے کیے . مرزا جب عدالتوں میں پیشی کے لئے جاتا تو ریل میرا مطلب ہے دجال کے گدھے پر ہی سوار ہو کر سفر کرتا .اور کہیں دو زرد چادروں سے مراد دو بیماریاں قرار دی ، اور جب تاویل کرتے ہوۓ بیماریاں اپنی کتاب میں لکھ رہا تھا تو تین لکھ دی ، مرزائیت میں زرد چادروں سے مراد سر درد کی بیماری اور کثرت سے پیشاب آنے کی بیماری ہے کیوں کہ یہی تاویل مرزا نے اپنی کتاب میں لکھی ہے ، ہو سکتا مرزا صاحب کی چادر سو دفعہ پیشاب کرنے سے زرد ہو جاتی ہو گی کیوں مرزا صاحب نے خود لکھا کبھی کبھی ان کو دن میں سو سو دفعہ پیشاب آتا تھا . جبکہ خوابوں کی تعبیروں کا فورملا ان باتوں پر اپلائی کرتا گیا جو خواب نہ ہوتی تھیں بلکہ حقیقت میں بیان ہوتی تھیں . یہ سب تاویلات اور ان دعووں پر اسلام کا لیبل لگا کر مرزا کو کیا حاصل ہوا ؟ تھوڑی سی نظر ثانی اس پر بھی کرتے ہے ، کہ نبوت کے دعوے سے ایک ایسی چندہ کمپنی تشکیل دی جو اس کی آنے والی نسلوں کے لئے سونے کے انڈے دینے والی ایک مرغی کی ہے ،
یہ سب جانتے ہے مرزا نے ایک الگ گروہ تشکیل دیا اور چندہ حاصل کرنے کے لئے اپنا چندہ بزنس مذہب سے مسنلک کر دیا.اور کمپنی کا نام احمدیت رکھ دیا ،اپنی زندگی میں خوب پیسے پٹورے . لیکن مرزا کی وفات کے بعد یہ چندہ بزنس مرزا کے حواریوں نے آگے پڑھایا ،مرزا کی اس چندہ کمپنی میں زوال تب شروع ہوا جب حکیم نور دین گھوڑے سے گرنے کی وجہ سے وفات پا گیا ، اور پھر کاغذی خلافت کی جنگ میں مرزا کی کمپنی ٢ حصوں میں تقسیم ہو گئی ، ١٩١٤ سے پہلے سب مرزائی مرزا کو نبی مانتے اور پھر مرزا اپنے ہی پیروکاروں میں متنازعہ بن گیا. مرزا دنیا کا واحد کسی جماعت کا بانی ہو گا جو اپنے ہی پیروکاروں میں متنازعہ شخصیت ہے . اب ١٠٠ سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا مرزا کی اس کمپنی کو اور اب اس میں آئے روز کوئی نہ کوئی مرزا کا پیروکار نبوت کے دعوے کر رہا ہے،اب تک آٹھ کے قریب مرزائی نبی وغیرہ کا دعویٰ کر چکے ہیں ، اب اس کمپنی کے مزید حصے ہو رہے ہے جس کی بنیاد مرزا جھوٹ اور فریب پر رکھ گیا ، اور مزید تقسیم ہوتے رہی گی ، اس وقت اس کمپنی کا سب سے پڑا حصہ مرزا کے خاندان کے پاس ہے ، لاکھوں لوگوں کو اسلام کے نام پر دھوکہ دے کر گھمراہ کر کے ان کو ہاتھوں ہاتھ لوٹا جا رہا ہے مرزائیت کے ماجودہ کاغذی خلیفہ مرزا مسرور جس کے منہ سے سیدھی بات تک نہیں نکلتی ، کاغذ پر لکھا ہوا بھی سیدھا پڑھ نہیں سکتا لیکن پھر بھی اس کا سب سے زیادہ زور چندہ پر ہوتا ہے ،
بہرحال اب مرزا کی تاویلات دن با دن دم توڑتی جا رہی ہے ، اور مرزا کی چندہ کمپنی کے ایمپلائی مرزا کی تاویلات کی وجہ سے ایک عجیب کشمکش کا شکار ہے. روحانیت سے محروم یہ مرزائی کسی ملحد سے کم نہیں ہے . مرزا کے جھوٹ جب ان مرزائیوں کے آگے پیش کیے جاتے تو پھر ان اصلیت دیکھنے والی ہوتی ہے ، بہت سے مرزائی جماعت کے نظام سے بغاوت کرنے کے بعد نہ وہ اسلام میں ہے نہ مرزائیت میں ، ان کے دماغ مرزا کی تعلیمات کی وجہ مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں .ذہنی ڈپریشن مایوسی کا شکار ان باغی مرزائیوں کا مذہب سے اعتبار اٹھ گیا ہے . اسی مایوسی اور ڈپریشن کی وجہ سے یہ باغی مرزائی اسلام کو آڑے ہاتھ لئے ہوۓ ہیں . سوشل میڈیا پر ان باغی قادیانیوں نے مختلف گروپ اور پیجز بنا رکھے ہیں ، ان پیجز اور گروپوں میں اسلام اور نبی صلی الله علیہ وسلم کی ذات اقدس پر اعتراض اٹھاۓ جاتے ہے ،کردار کشی کی جاتی ہے ، گستاخیاں کی جاتی ہے. ان باغی مرزائیوں کے نزدیک نبوت ایک کاروبار ہے ، اس کی وجہ، مرزا قادیانی کی تعلیمات ، مرزائی جماعت کا نظام اور بے شمار چندہ بھتہ خوری ہے .
جیسا کہ مرزائیوں کو بچپن سے ہی مرزا کے دفاع کے لئے یہ سیکھایا جاتا کہ گزشتہ نبیوں ، صحابہ ،اسلام کی تعلیمات ،علما ، مولویوں ، پر اعتراض اٹھا کر کیسے مرزا کے بچاؤ کے لئے ریفر کرنا ہے . اور کیسے مرزا کا جو بھی جھوٹ ،جو بھی عیب ، وغیرہ ثابت ہو ، اس قسم کا جھوٹ اور عیب کو کس طرح دوسرے انبیا میں بھی ثابت کرنے کے لئے جھوٹ اور فراڈ کا سہارا لینا ہے ، اور اسی تعلیم کی وجہ سے یہ لوگ اخلاقیات سے گر گئے ،مرزائی پاکٹ بک جس کو یہ تبلیغی انکیلوپیڈیا بھی کہتے اس میں جھوٹ اور دجل سے اسلام کی تعلیمات کو توڑ مروڑ کر کے پیش کیا گیا ہے اور یہی پاکٹ بک ان کی بنیادی تعلیم کا نصاب ہے ، ورنہ نویں فیصد مرزائیوں نے تو مرزا کی کتابیں تک نہیں پڑھی ہوتی ، اور ان کے مربی صحبان جو کسی عہدے پر مرزا کی خاندانی کمپنی میں فائز ہے وہ پرلے درجے کے سیکولر ، جھوٹے ، فریبی قسم کے افراد ہوتے ہیں ،جن کا مقصد گھمراہی پھیلانا اوراپنا روزگار چلانا ہے .ان مربیوں نے خاندانوں کے خاندان مرزا کی بے تکی تاویلوں اور تعلیمات سے جکڑا ہوا ہے ،ہر فرد کی مختلف طریقوں سے ٹرننگ کی جاتی ہے ، جماعت کی ذیلی تنظیمں جیسا کہ ، اطفال ، خدام ، لجنہ ، انصار وغیرہ کے نام سے قادیانیوں کی برائیںواش اسطرح کیے جاتے ہے کہ اگر خاندان کا کوئی فرد جماعت کو چھوڑنا چاہے تو گھر کا دوسرا فرد اس کے خلاف کھڑا ہو جائے گا ، یہاں تک کہ باپ بیٹے کے خلاف ، بیٹا باپ کے ،بیوی خاوند کے ، خاوند بیوی کے ، وغیرہ ، اس طرح ٹریننگ کی جاتی کہ کوئی جماعت نکلنا بھی چاہیے تو خاندانی نظام کے تباہ ہونے سے نہ نکلے. بہت سے قادیانی جماعت کو چھوڑنا چاہتے ہے لیکن اس بریںواشنگ حکمت عملی کی وجہ سے نہیں نکل پاتے ، انہی وجوہات کی بنا پر ذہنی ڈپریشن کے شکار بہت سے مرزائی ملحد بن چکے ہیں ،
قادیانی جماعت کے مربی ایک مافیا کے طور پر بھی کام کرتے ہے اپنے ہی عام قادیانی ممبر کو مروا کر دنیا کے سامنے مظلوم ہونے ڈھونگ کرتے اور اس طرح اسائلم بزنس چمکائے ہوۓ ہیں ،اس وقت یورپ اور امریکا میں human trafficking، جو کہ پناہ گزین کی آڑ میں کی جا رہی ہے ان میں ملوث مرزائی / احمدی مافیا کافی حد تک شامل ہے، جرمنی میں کچھ عرصہ پہلے مرزائی / احمدی جماعت کے عہدے دار پکڑے گئے جو کے asylum business اور انسانوں کی سمگلنگ کے کاروبار میں ملوث تھے. اسائلم بزنس سے قادیانی جماعت ٹھیک ٹھاک موٹی رقم حاصل کرتی ہے ورنہ کیا خیال ہے مرزائی حضرات پاکستان میں رہتے ؟ ہر مرزائی اسائلم لے بھی نہیں سکتا جب تک جماعت کا براست عمل داخل نہ ہو. اپنے ہی لوگوں کو مروا کر دنیا کے سامنے مظلوم شو کر کے اس بزنس کو چلائے ہوۓ ہیں . اور اپنی کچھ معروف شخصیات کو مروا کر انٹرنیشنل کمیونٹی میں یہ باوارکرانے کی کوشش کی جاتی ہے اور کی جا رہی کہ مرزائی جماعت پاکستان میں محفوظ نہیں ہے.اسی بنا پر انٹرنیشنل میڈیا ،انٹرنیشنل کمیونٹی سے ہمدردیاں حاصل کی جاتی ہیں اور پھر ویزے اور امداد حاصل کرتے ہیں .اس طرح نہ صرف پاکستان کو بدنام کرتے بلکہ پورے اہل اسلام کو بھی ، مرزائی وطن کے غدار تو ہے ہی اسلام کے بھی غدار ہیں ، مرزا نے آج سے ١٠٠ سال پہلے مرزا کی کافر فیکٹری میں ان سب مسلمان کو کافر قرار دیا جو مرزا کو نہیں مانتے ، اور مرزائی خلیفہ نے تو ان کو بھی کافر قرار دیا جس نے مرزا کا نام تک نہیں سنا . لیکن یہ آج ہر ناک رگڑ رہے ہیں کہ پاکستان ١٩٧٤ کے آئین کی ترمیم ختم کرے جس میں ان کو آئینی طور پر بھی کافر قرار دیا گیا .جس طرح سور کے گوشت پر حلال لکھ دینے سے سور حلال نہیں ہو جاتا اسی طرح مرزائیت پر اسلام کا لیبل لگا دینے سے مرزائیت اسلام نہیں ہو جاتی . الله ہم سب کو اس فتنے سے محفوظ رکھے ، اور اس فتنے کو بے نقاب کرنے کی توفیق عطا فرمائیں ،
مرزا غلام احمد قادیانی کی ہر تاویل جس کا سیاق و سباق سے کوئی تعلق تک نہ ہوتا . لیکن پھر بھی تاویل کرتا گیا ،دور جدید کی ٹیکنالوجی سے لے ٹرانسپورٹ تک کا سہارا مرزا نے اپنی تاویلات میں لیا ، ریل گاڑی کو دجال کا گدھا بنا دیا ، پھر خود اس گدھے پر سوار ہو کر ہندوستان کے خوب سیر ساپٹے کیے . مرزا جب عدالتوں میں پیشی کے لئے جاتا تو ریل میرا مطلب ہے دجال کے گدھے پر ہی سوار ہو کر سفر کرتا .اور کہیں دو زرد چادروں سے مراد دو بیماریاں قرار دی ، اور جب تاویل کرتے ہوۓ بیماریاں اپنی کتاب میں لکھ رہا تھا تو تین لکھ دی ، مرزائیت میں زرد چادروں سے مراد سر درد کی بیماری اور کثرت سے پیشاب آنے کی بیماری ہے کیوں کہ یہی تاویل مرزا نے اپنی کتاب میں لکھی ہے ، ہو سکتا مرزا صاحب کی چادر سو دفعہ پیشاب کرنے سے زرد ہو جاتی ہو گی کیوں مرزا صاحب نے خود لکھا کبھی کبھی ان کو دن میں سو سو دفعہ پیشاب آتا تھا . جبکہ خوابوں کی تعبیروں کا فورملا ان باتوں پر اپلائی کرتا گیا جو خواب نہ ہوتی تھیں بلکہ حقیقت میں بیان ہوتی تھیں . یہ سب تاویلات اور ان دعووں پر اسلام کا لیبل لگا کر مرزا کو کیا حاصل ہوا ؟ تھوڑی سی نظر ثانی اس پر بھی کرتے ہے ، کہ نبوت کے دعوے سے ایک ایسی چندہ کمپنی تشکیل دی جو اس کی آنے والی نسلوں کے لئے سونے کے انڈے دینے والی ایک مرغی کی ہے ،
یہ سب جانتے ہے مرزا نے ایک الگ گروہ تشکیل دیا اور چندہ حاصل کرنے کے لئے اپنا چندہ بزنس مذہب سے مسنلک کر دیا.اور کمپنی کا نام احمدیت رکھ دیا ،اپنی زندگی میں خوب پیسے پٹورے . لیکن مرزا کی وفات کے بعد یہ چندہ بزنس مرزا کے حواریوں نے آگے پڑھایا ،مرزا کی اس چندہ کمپنی میں زوال تب شروع ہوا جب حکیم نور دین گھوڑے سے گرنے کی وجہ سے وفات پا گیا ، اور پھر کاغذی خلافت کی جنگ میں مرزا کی کمپنی ٢ حصوں میں تقسیم ہو گئی ، ١٩١٤ سے پہلے سب مرزائی مرزا کو نبی مانتے اور پھر مرزا اپنے ہی پیروکاروں میں متنازعہ بن گیا. مرزا دنیا کا واحد کسی جماعت کا بانی ہو گا جو اپنے ہی پیروکاروں میں متنازعہ شخصیت ہے . اب ١٠٠ سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا مرزا کی اس کمپنی کو اور اب اس میں آئے روز کوئی نہ کوئی مرزا کا پیروکار نبوت کے دعوے کر رہا ہے،اب تک آٹھ کے قریب مرزائی نبی وغیرہ کا دعویٰ کر چکے ہیں ، اب اس کمپنی کے مزید حصے ہو رہے ہے جس کی بنیاد مرزا جھوٹ اور فریب پر رکھ گیا ، اور مزید تقسیم ہوتے رہی گی ، اس وقت اس کمپنی کا سب سے پڑا حصہ مرزا کے خاندان کے پاس ہے ، لاکھوں لوگوں کو اسلام کے نام پر دھوکہ دے کر گھمراہ کر کے ان کو ہاتھوں ہاتھ لوٹا جا رہا ہے مرزائیت کے ماجودہ کاغذی خلیفہ مرزا مسرور جس کے منہ سے سیدھی بات تک نہیں نکلتی ، کاغذ پر لکھا ہوا بھی سیدھا پڑھ نہیں سکتا لیکن پھر بھی اس کا سب سے زیادہ زور چندہ پر ہوتا ہے ،
بہرحال اب مرزا کی تاویلات دن با دن دم توڑتی جا رہی ہے ، اور مرزا کی چندہ کمپنی کے ایمپلائی مرزا کی تاویلات کی وجہ سے ایک عجیب کشمکش کا شکار ہے. روحانیت سے محروم یہ مرزائی کسی ملحد سے کم نہیں ہے . مرزا کے جھوٹ جب ان مرزائیوں کے آگے پیش کیے جاتے تو پھر ان اصلیت دیکھنے والی ہوتی ہے ، بہت سے مرزائی جماعت کے نظام سے بغاوت کرنے کے بعد نہ وہ اسلام میں ہے نہ مرزائیت میں ، ان کے دماغ مرزا کی تعلیمات کی وجہ مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں .ذہنی ڈپریشن مایوسی کا شکار ان باغی مرزائیوں کا مذہب سے اعتبار اٹھ گیا ہے . اسی مایوسی اور ڈپریشن کی وجہ سے یہ باغی مرزائی اسلام کو آڑے ہاتھ لئے ہوۓ ہیں . سوشل میڈیا پر ان باغی قادیانیوں نے مختلف گروپ اور پیجز بنا رکھے ہیں ، ان پیجز اور گروپوں میں اسلام اور نبی صلی الله علیہ وسلم کی ذات اقدس پر اعتراض اٹھاۓ جاتے ہے ،کردار کشی کی جاتی ہے ، گستاخیاں کی جاتی ہے. ان باغی مرزائیوں کے نزدیک نبوت ایک کاروبار ہے ، اس کی وجہ، مرزا قادیانی کی تعلیمات ، مرزائی جماعت کا نظام اور بے شمار چندہ بھتہ خوری ہے .
جیسا کہ مرزائیوں کو بچپن سے ہی مرزا کے دفاع کے لئے یہ سیکھایا جاتا کہ گزشتہ نبیوں ، صحابہ ،اسلام کی تعلیمات ،علما ، مولویوں ، پر اعتراض اٹھا کر کیسے مرزا کے بچاؤ کے لئے ریفر کرنا ہے . اور کیسے مرزا کا جو بھی جھوٹ ،جو بھی عیب ، وغیرہ ثابت ہو ، اس قسم کا جھوٹ اور عیب کو کس طرح دوسرے انبیا میں بھی ثابت کرنے کے لئے جھوٹ اور فراڈ کا سہارا لینا ہے ، اور اسی تعلیم کی وجہ سے یہ لوگ اخلاقیات سے گر گئے ،مرزائی پاکٹ بک جس کو یہ تبلیغی انکیلوپیڈیا بھی کہتے اس میں جھوٹ اور دجل سے اسلام کی تعلیمات کو توڑ مروڑ کر کے پیش کیا گیا ہے اور یہی پاکٹ بک ان کی بنیادی تعلیم کا نصاب ہے ، ورنہ نویں فیصد مرزائیوں نے تو مرزا کی کتابیں تک نہیں پڑھی ہوتی ، اور ان کے مربی صحبان جو کسی عہدے پر مرزا کی خاندانی کمپنی میں فائز ہے وہ پرلے درجے کے سیکولر ، جھوٹے ، فریبی قسم کے افراد ہوتے ہیں ،جن کا مقصد گھمراہی پھیلانا اوراپنا روزگار چلانا ہے .ان مربیوں نے خاندانوں کے خاندان مرزا کی بے تکی تاویلوں اور تعلیمات سے جکڑا ہوا ہے ،ہر فرد کی مختلف طریقوں سے ٹرننگ کی جاتی ہے ، جماعت کی ذیلی تنظیمں جیسا کہ ، اطفال ، خدام ، لجنہ ، انصار وغیرہ کے نام سے قادیانیوں کی برائیںواش اسطرح کیے جاتے ہے کہ اگر خاندان کا کوئی فرد جماعت کو چھوڑنا چاہے تو گھر کا دوسرا فرد اس کے خلاف کھڑا ہو جائے گا ، یہاں تک کہ باپ بیٹے کے خلاف ، بیٹا باپ کے ،بیوی خاوند کے ، خاوند بیوی کے ، وغیرہ ، اس طرح ٹریننگ کی جاتی کہ کوئی جماعت نکلنا بھی چاہیے تو خاندانی نظام کے تباہ ہونے سے نہ نکلے. بہت سے قادیانی جماعت کو چھوڑنا چاہتے ہے لیکن اس بریںواشنگ حکمت عملی کی وجہ سے نہیں نکل پاتے ، انہی وجوہات کی بنا پر ذہنی ڈپریشن کے شکار بہت سے مرزائی ملحد بن چکے ہیں ،
قادیانی جماعت کے مربی ایک مافیا کے طور پر بھی کام کرتے ہے اپنے ہی عام قادیانی ممبر کو مروا کر دنیا کے سامنے مظلوم ہونے ڈھونگ کرتے اور اس طرح اسائلم بزنس چمکائے ہوۓ ہیں ،اس وقت یورپ اور امریکا میں human trafficking، جو کہ پناہ گزین کی آڑ میں کی جا رہی ہے ان میں ملوث مرزائی / احمدی مافیا کافی حد تک شامل ہے، جرمنی میں کچھ عرصہ پہلے مرزائی / احمدی جماعت کے عہدے دار پکڑے گئے جو کے asylum business اور انسانوں کی سمگلنگ کے کاروبار میں ملوث تھے. اسائلم بزنس سے قادیانی جماعت ٹھیک ٹھاک موٹی رقم حاصل کرتی ہے ورنہ کیا خیال ہے مرزائی حضرات پاکستان میں رہتے ؟ ہر مرزائی اسائلم لے بھی نہیں سکتا جب تک جماعت کا براست عمل داخل نہ ہو. اپنے ہی لوگوں کو مروا کر دنیا کے سامنے مظلوم شو کر کے اس بزنس کو چلائے ہوۓ ہیں . اور اپنی کچھ معروف شخصیات کو مروا کر انٹرنیشنل کمیونٹی میں یہ باوارکرانے کی کوشش کی جاتی ہے اور کی جا رہی کہ مرزائی جماعت پاکستان میں محفوظ نہیں ہے.اسی بنا پر انٹرنیشنل میڈیا ،انٹرنیشنل کمیونٹی سے ہمدردیاں حاصل کی جاتی ہیں اور پھر ویزے اور امداد حاصل کرتے ہیں .اس طرح نہ صرف پاکستان کو بدنام کرتے بلکہ پورے اہل اسلام کو بھی ، مرزائی وطن کے غدار تو ہے ہی اسلام کے بھی غدار ہیں ، مرزا نے آج سے ١٠٠ سال پہلے مرزا کی کافر فیکٹری میں ان سب مسلمان کو کافر قرار دیا جو مرزا کو نہیں مانتے ، اور مرزائی خلیفہ نے تو ان کو بھی کافر قرار دیا جس نے مرزا کا نام تک نہیں سنا . لیکن یہ آج ہر ناک رگڑ رہے ہیں کہ پاکستان ١٩٧٤ کے آئین کی ترمیم ختم کرے جس میں ان کو آئینی طور پر بھی کافر قرار دیا گیا .جس طرح سور کے گوشت پر حلال لکھ دینے سے سور حلال نہیں ہو جاتا اسی طرح مرزائیت پر اسلام کا لیبل لگا دینے سے مرزائیت اسلام نہیں ہو جاتی . الله ہم سب کو اس فتنے سے محفوظ رکھے ، اور اس فتنے کو بے نقاب کرنے کی توفیق عطا فرمائیں ،
No comments:
Post a Comment