Wednesday, May 14, 2014

مرزا قادیانی کا پہلا تصنیفی کارنامہ


پیشکش : جاء الحق 

مرزا قادیانی کا پہلا تصنیفی کارنامہ

مرزا قادیانی کا اشتہار بازی، مقدمہ بازی، مناظرہ بازی کے بعد پہلا تصنیفی کام "براہین احمدیہ" ہے، پہلا حصہ 1880میں شائع ہوا، اسکے اول میں خریداری کتاب کا اشتہار، پھر "التماس از مؤلف" جس میں چندہ دہندگان کے نام بھی ہیں، صفحه 13 پر دیباچہ شروع ہوا جو صفحه 24 پر ختم ہوا، اسکے بعد موٹے حروف کا اشتہار ہے ایک صفحہ کی سات سطریں ہیں، یہ صفحه 52 پر ختم ہوا، لو پہلا حصہ مکمل ہو گیا ، گویا براہین احمدیہ کی پہلی جلد کے 52 صفحات ہیں. اب دوسرا حصہ 1881 میں شائع ہوا، اس میں پہلے 20 صفحات اشتہارات کے ہیں،  براہین احمدیہ کی پہلی چار جلدیں  جب ایک ساتھ شائع ہوئیں  تو انکے  صفحات مسلسل ہیں (روحانى خزائن جلد 1 میں یہ چاروں جلدیں ہیں)  مسلسل صفحات میں سے صفحه 70 پر جا کر کتاب کا مقدمہ دوسری جلد میں شروع ہوا ، صفحه 55 سے یہ دوسرا حصہ شروع ہو کر صفحه 131 پر ختم ہوجاتا ہے ، گویا دوسری جلد کے کل 76 صفحات ہیں، سال بھر میں دعوى مجدديت ، مامور من الله، ملهم كا دعوى، لوگوں سے مضامین مانگے اور سال بھر میں 76 صفحات پر مشتمل جلد تیار کر پایا ، اسے کہتے ہیں "سلطان القلم".

تیسری جلد میں بھی حسب سابق ابتداء میں 10 صفحات کے اشتہارات پھر جا کر پہلی فصل شروع ہوئی، اس میں تمہید در تمہید مسلسل صفحات کے صفحه 143 سے  شروع ہو کر صفحه 310 پر پہنچے تو یہ جلد بھی ختم کردی ..آخر میں پھر "عذر واطلاع" کا دو صفحے کا اشتهار لگا دیا جو صفحه 311 اور 312 پر ہے، لیکن یہاں تصنیف کی دنیا کا  ایسا لازوال کمال دکھایا جو  مرزا قادیانی کے سارے کمالات پر بھاری ہے،  براہین احمدیہ کے تیسرے حصے کا صفحه 310 پر اختتام کیا  تو  اسکا آخری جملہ نا تمام چھوڑ دیا  ، آخرى جملہ یہ لکھا "مگر جیسا کہ ہم اس سے پہلے بیان کر چکے ہیں خدا کے خواص کا ضروری ہونا" ، اوران الفاظ پر تیسری جلد ختم ہو گئی، اب مسلسل صفحات کے صفحه 313 سے جلد نمبر 4 شروع ہوئی ، صفحه 322 تک حسب عادت اشتہارات ہیں اور پھر صفحه 322 پر صفحه 310 کے نا تمام جملے کو مکمل کیا ، تيسرى جلد کے آخر میں صفحه 310 کا آخری جملہ تھا  "خدا کے خواص کا ضروری ہونا" ، اب چوتھی جلد میں صفحہ 322 پر اس جملے کا باقی حصہ اس طرح ہے "یعنی اسکی ذات اور صفات اور افعال کا شرکت غیر سے پاک ہونا" ، اور اسکے آگے بھی یہ شیطانی آنت پھیلتی جا رہی ہے ، میرا  آپ سب سے سوال ہے کہ کیا آج تک تصنیف کی دنیا میں کبھی ایسا ہوا ہے کہ جملہ کا ایک حصہ کسی کتاب کی ایک جلد میں اور اور اس جملے کا دوسرا حصہ دوسری جلد میں ہو اور مسلسل صفحات میں 12 صفحات کا فرق بھی ہو؟ ایک ناتمام جملہ دوسری جلد میں صفحہ 310 پر لکھااور جلد ختم ، اگلی جلد کے 12 صفحات بعد جا کر اس جملے کو مکمل کیا، یہ ہے مرزا قادیانی ، مجدد، مامور، ملهم اور سلطان القلم كى قابليت اور ايسي ريكارڈ حماقت جسے آج تک کوئی احمق سے احمق انسان نہیں توڑ سکا اور نہ توڑ سکے گا . 

1880 سے 1884 تک چار جلدیں مرزا قادیانی نے براہین کی شائع کیں، ان چاروں جلدوں کے کل صفحات 673 ہیں، گویا فی جلد 168 صفحات ہووے، چار سالوں میں مرزا قادیانی کی یہ کاوش سامنے آئی ، مرزا نے وعده کیا تھا کہ براہین احمدیہ کی پچاس جلدیں ہونگی لیکن چار جلدیں لکھنے کے بعد براہین احمدیہ لکھنے کا سلسلہ بند کر دیا ..
اب تقريباً 20 سال بعد  1905 میں مرزا نے ایک اور عجوبہ دکھایا، ایک کتاب لکھنی شروع کی جسکا نام "نصرة الحق" بتایا ، جب اسکے 72 صفحات لکھ چکا تو ایک دم نہ جانے کیا خیال آیا کہ صفحہ نمبر 73 سے اسکا نام "براہین احمدیہ حصہ پنجم" لکھنا شروع کر دیا ، آج بھی روحانى خزائن جلد 21 پر یہ عجوبہ دیکھا جا سکتا ہے ، صفحہ 72 تک کتاب کا نام "نصرة الحق" لکھا ہے اور صفحه 73 سے نام بدل کر "براہین احمدیہ حصہ پنجم" لکھا ہے ..اور پھر صفحہ 411 سے اسکا نام "خاتمہ نصرة الحق" لکھا ہے ، یہ کتاب مرزا کے مرنے کے بعد اكتوبر 1908 میں شائع ہوئی. 

اب مرزا قادیانی کی اس مایہ ناز کتاب کا تجزيه کریں تو یہ ہے کہ پہلے چار حصوں میں حیات مسیح عليه السلام كو قرآن سے ثابت کیا  ہے،لیکن آخری حصے میں وفات مسیح عليه السلام کا بیان ہے،پہلے حصوں میں نبوت کے ختم ہونے کا بیان ہے اور آخری حصے میں نبوت کے جاری ہونے کا، گویا کہ ایک ہی کتاب کا پہلا حصہ اور آخرى حصہ ایک دوسرے کی ضد ہیں اور یہی تضاد مرزا قادیانی کی زندگی کا خلاصه قرار دیا جا سکتا ہے . اس پانچویں جلد یعنی نصرت الحق اور براهين احمديه حصه پنجم کے کل صفحات 428 ہیں اور پہلی چاروں جلدوں کے کل صفحات  673 ہیں  یہ سب ملا کر 1101 صفحات بنتے ہیں لیکن مرزا قادیانی کا بیٹا مرزا بشير احمد ايم اے بھی اپنے باپ سے دو ہاتھ آگے نکلنے کی کوشش میں ہے لکھتا ہے  "خاکسار عرض کرتا ہے کہ حضرت مسیح موعود (یعنی اسکے مطابق مرزا قادیانی) نے 1879 میں براہین کے متعلق اعلان شائع فرمايا تو اس وقت آپ براہین  احمدیہ تصنیف فرما چکے تھے اور کتاب کا حجم تقريباً  دو اڑھائی ہزار صفحات تک پہنچ گیا تھا اور اس میں آپ نے اسلام کی صداقت  میں تین سو ایسے زبردست  دلائل تحریر کیے تھے کہ جنکے متعلق آپ کا دعوى تھا کہ ان سے صداقت اسلام آفتاب کی طرح ظاہر ہو جائے گی " آگے لکھا "تین سو دلائل جو آپ نے لکھے تھے اس میں سے مطبوعه براهين احمديه میں صرف ایک ہی دلیل بیان ہوئی ہے اور وہ بھی نا مکمل طور پر" (سيرة المهدى، حصه اول صفحه 99 تا 100). 
تو یہ ہے مرزا قادیانی کا تصنیفی کارنامہ ، مرزا بشير احمد ایم اے کے مطابق اسکے باپ نے اسلام کی حقانیت کے تین سو دلائل لکھے تھے لیکن جب چھاپنے کا وقت آیا تو صرف ایک دلیل چھاپی اور وہ بھی نا مکمل ... باقی 299 دلیلیں  آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی؟ ..

یہی نہیں، مرزا قادیانی نے انتہائی ڈھٹائی اور کمال کفر کے ساتھ براہین احمدیہ کو کئی جگہ پر خدائی تصنیف قرار دیا ، وہ بار بار  اپنی کتابوں میں ایسے جملے لکھتا ہے "خدا تعالى نے براہین احمدیہ میں مجھے مسیح موعود قرار دیا ہے اور میرا نام عيسى رکھا ہے" (تتمه حقيقة الوحى ، رخ 22 ص 501)اور کہیں  لکھا "خدا تعالى نے میرا نام براہین احمدیہ میں محمد اور احمد رکھا ہے اور آنحضرت صلى الله عليه وسلم کا بروز مجھے قرار دیا ہے" (تتمه حقيقة الوحي،رخ 22 ص 502) ، اس طرح کے اور بہت سے الفاظ مرزا کی کتابوں میں ملتے ہیں جہاں اس نے لکھا کہ "خدا نے براہین احمدیہ میں یہ فرمایا وہ فرمایا" جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی براہین احمدیہ کو قرآن كى طرح الله کی کتاب قرار دیتا ہے . 

آخر میں مرزا قادیانی کا ریکارڈ ساز لطیفہ بھی ملاحظه فرما لیں ، جیسا کہ آپ نے پڑھا، مرزا نے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ براہین احمدیہ کی پچاس جلدیں لکھے گا لیکن لکھیں ساڑھے چار (آخری جلد میں کہیں نصرت الحق ہے اور کہیں براهين احمديه)، اب لوگ حیران و پریشان کہ 22، 23 سالوں میں صرف ساڑھے چار جلدیں لکھیں ہیں تو پچاس کب پوری ہونگی؟ تو مرزا قادیانی نے حساب اور ریاضی کا ایسا قانون ایجاد کیا جس پر اسے بھی نوبل انعام ملنا چاہیے تھا ..وہ قانون یہ ہے

 "پہلے پچاس حصے لکھنے کا ارادہ تھا مگر پچاس سے پانچ پر اكتفا کیا گیا اور کیونکہ پچاس اور پانچ کے عدد میں صرف ایک نقطے کا فرق ہے اس لئے پانچ حصوں سے وہ وعده پورا ہو گیا" (براهين احمديه حصه پنجم  ، رخ 21 صفحه 9) .


ضروری اطلاح 

اس مضمون میں پیش کردہ تمام حوالہ جات کے اصل کتابوں میں سے سکین مانگنے پر پیش کرنا ہمارا فرض ہے ، جسے چاہیے وہ ہمیں میسج کر دے .

اگر کوئی مرزائی مربی یا کوئی مرزائی فراڈیا آپ کو کسی قسم کا دھوکہ دینے کی کوشش کرے ہمیں ضرور مطلع کریں .الله کے حکم سے  ہمارے پاس مرزائی ناسور کا شافی علاج کیا جاتا ہے . 

1 comment: