Saturday, August 16, 2014

مرزا غلام احمد قادیانی کے نزدیک کون سی حدیث مجروح و مخدوش محض ظنیات کا ذخیرہ ہیں?


مرزا غلام احمد قادیانی کے نزدیک کون سی حدیث  مجروح و مخدوش اور  محض ظنیات کا ذخیرہ ہیں?

مصنف : گھمنام 

مرزا غلام احمد قادیانی نے پچاسی (85)سے زیادہ کتابیں لکھی ، لیکن ان میں سے ایک کتاب بھی ایسی نہیں ہے جس میں کوئی ایسا کام ہوا ہو کہ پڑھنے والا پڑھ کا یہ محسوس کرے کہ علم کا ذخیرہ اس کتاب میں قلم بند ہے ، لیکن مرزا کی کتابوں میں حدیث پر جھوٹ بولنے کے بہت سے حوالہ جات ملے گے ، مرزا کی ہر کتاب میں زلزلے ، طاعون، بیماریاں. حضرت عیسیٰ کی مختلف قبریں ، ان کی موت ثابت کرنے کے لئے کہانیاں اور تاویلیں تو ضرور ملے گی ، لیکن علمی طور پر لکھی گئی کوئی تحریر نہیں ملے گی ، مرزا کی ہر کتاب میں روحانیت سے خالی ایسے ایسے الہامات ملے گے جن کی سمجھ تو مرزا خود کو بھی نہیں تھی ،مرزا کے تضاد اور مکاریاں ملے گی لیکن فکری اور دانشوارانہ تحریر کا فقدان ہر صفحہ پر ملےگا .

اس وقت کے جاہل لوگوں میں مرزا اندھوں میں کانا  راجہ بنا ہوا تھا ، اگر کوئی اس سے سوالات کرتا تو اپنی مرضی سے کسی بھی حدیث کو تاویل کر دیتا یا اس کو مجروح اور مخدوش قرار دیتا.مرزا نے اصول حدیث ہی بدل ڈالا اپنی مرضی سے کسی بھی قول کو حدیث قرار دیا اور کسی بھی حدیث کو ضعیف ، مرزا نے احادیث میں ایسی تاویلیں کی کہ  جن کا دور دور تک حدیث سے کوئی تعلق تک  نہ ہوتا تھا  .  ایسا ہی مرزا نے اپنی کتاب تحفہ گولڑویَّہ میں لکھا ہے کچھ نادان مرزا سے حدیثوں پر بحث کرنا چاہتے ہے. اور ایسی حدیثوں کو چھوڑنا نہیں چاہتے جو محض ظنیات کا ذخیرہ ہیں ، مجروح و مخدوش ہیں ، مرزا نے ان احادیث کی کوئی درجہ بندی نہیں اور نہ ان احادیث پر جرح پیش کی بلکہ سیدھا الله کی ذات سے منسوب کر دیا کہ خدا نے 
مجھے اطلاع دے دی ہے یہ تمام حدیثیں جو پیش کرتے ہیں تحریف معنوی یا لفظی میں آلودہ ہیں.



لیکن  سوال پھر یہی اٹھتا ہے کہ کیا مرزا نے ان حدیثوں کا ذکر اپنی کتابوں و تصانیف میں کیا ؟

یا پھر ان احادیث کی درجہ بندی کی جو مرزا کے وقت پیش کی جاتی تھی؟  ، اگر نہیں کی تو کیوں نہیں کی ؟ 

جن حدیثوں کی اطلاع مرزا کو دی گئی بقول مرزا کے ، تو وہ کون کون سی احادیث تھی ؟

 کیا ایسی مخدوش و مجروع حدیثوں کی لسٹ یا مجموعہ مرزائی لٹریچر میں موجودہے؟ . اگر ہے تو پیش کیا جائے ؟

جو کوئی  بھی اس وقت مرزا سے حدیث پر بحث کرتا ہو گا وہ ضرور امام مہدی کے ظہور ، دجال کے خروج ، حضرت عیسیٰ کے نزول ،قیامت کی نشانیاں ، یاجوج ماجوج  وغیرہ کے متعلق احادیث پر ہی بات کرتا ہو گا ،  تو اب کیا کوئی مرزائی جماعت کا کوئی بھی فرد بتائے گا کہ  صحاح ستہ کے مجموعہ احادیث میں وہ کون کون سی احادیث ہے جو مرزا کے بقول  محض ظنیات کا ذخیرہ ہیں، مجروح و مخدوش ہیں؟

وہ کون سی احادیث ہیں جو تحریف معنوی یا لفظی میں آلودہ ہیں؟

 اورجیسا کہ مرزا لکھتا ہے کہ  قرآن بھی ان احادیث کو جھوٹی قرار دیتا ہے

کیا قرآن میں " ان احادیث کا ذکر موجود ہے جن کو خود قرآن صراحت سے بیان کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟؟ کہ یہ احادیث مجروح اور مکدوش اور ضعیف ہیں ؟؟؟
اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ آپ قرآن مجید فرقان حمید کو معاذ اللہ " غلطیوں سے بھری کتاب مانتے ہیں ۔۔۔۔۔ (معاذ اللہ )


اگر مرزائیوں کے پاس مرزا کی اس تحریر کا کوئی ثبوت نہیں تو مرزا کا اپنا ہی فتویٰ مرزا پر صادر ہوتا کہ ،


"جھوٹے آدمی کی یہ نشانی ہے کہ جاہلوں کے روبرو تو بہت لاف گزاف مارتے ہیں .مگر جب دامن پکڑ کر پوچھے کہ ذرا ثبوت دے کر جاؤ تو جہاں سے نکلے تھے. وہیں داخل ہو جاتے ہیں ."


سورة العنكبوت

وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا اتَّبِعُوا سَبِيلَنَا وَلْنَحْمِلْ خَطَايَاكُمْ وَمَا هُم بِحَامِلِينَ مِنْ خَطَايَاهُم مِّن شَيْءٍ ۖ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ ﴿١٢﴾

یہ کافر لوگ ایمان لانے والوں سے کہتے ہیں کہ تم ہمارے طریقے کی پیروی کرو اور تمہاری خطاؤں کو ہم اپنے اُوپر لے لیں گے حالانکہ اُن کی خطاؤں میں سے کچھ بھی وہ اپنے اوپر لینے والے نہیں ہیں، وہ قطعاً جھوٹ کہتے ہیں (12) 

No comments:

Post a Comment