Friday, October 24, 2014

مرزائی مربیان کا چودھویں صدی کا فرڈ اور استدال کا آپریشن :

مرزائی مربیان کا چودھویں صدی کا فرڈ اور استدال کا آپریشن :

مصنف : گھمنام


بقول مرزا اور مرزائیوں کہ جس امام مہدی ، مسیح نے آنا تھا اس کے لئے چودھویں (14ویں) صدی مختص تھی، یعنی وقت تعین ہو چکا تھا ، حقیقت تو یہ ہے کہ ایسا کوئی پیرامیٹر نہیں تھا نہ ہے ، ہاں کچھ لوگوں نے امکان ظاہر کیا ہے کہ وقت قریب ہے وغیرہ ،لیکن کوئی خاص وقت یا صدی ہی قرار نہ دیا لیکن مرزا صاحب اپنے جھوٹے دعوے کے لئے خود سے احادیث بھی گھڑی اور خوب فریب و دجل کے ساتھ لوگوں کو دھوکہ بھی دیا  کہ مسیح مہدی نے چودھویں صدی میں ہی آنا تھا ، مرزا نے جو جھوٹی حدیث گھڑی وہ درج ذیل ہے.

مرزا صاحب کی کتاب سے لیا گیا حدیث پر جھوٹ :
" ایسا ہی احادیثِ صحیحہ میں آیا تھا کہ وہ مسیح موعود صدی کے سر پر آئے گا۔ اور وہ چودھویں صدی کا مجدّد ہو گا۔ ( روحانی خزائن ۔ کمپیوٹرائزڈ: جلد ۲۱- براہینِ احمدیہ حصہ پنجم: صفحہ 359)

اصولاً یہ ہونا چاہیے کہ جب یہ ریفرنس قادیانیوں کو دیکھایا جائے  یا پیش کیا جائے  تو تو مرزائی امت بنا کسی  چوں چرا کیے ، یہ حدیث پیش کر دے بمعہ سند کے ساتھ ، چونکہ قادیانی یہ اچھی طرح جانتے ہے کہ یہ حدیث نہیں ہے ،اسلئے پاکٹ بک کے مربی ان کے لئے کچھ لطیفے لکھ  کر چھوڑ گیا جس میں یہ الجھے رہتے ہیں ، آئیے آج ان لطیفوں کا آپریشن کرتے ہے .

مرزائیوں کا سب سے پہلا افتباس نواب صدیق حسن کی کتاب حجج الکرامہ سے ہوتا اور اس کو حدیث سمجھ کر پیش کرتے ہے .

مرزائیوں کاپہلا ریفرنس :
۱۔ نواب صدیق حسن خان
اپنی تصنیف حجج الکرامہ صفحہ ۱۹۵ پر تیرھویں صدی کے فتنوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں ۔
’وہ وقت قریب ہے جو مہدی اور عیسیٰ کا ظہور ہو کیونکہ علامات صغریٰ سب وقوع میں آگئی ہیں۔‘


احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
اس ریفرنس میں کسی  وقت کا کوئی  تعین نہیں ہے  اور نہ کسی حدیث کا  کوئی ریفرنس ہے ، نہ کسی قرآن کی آیات کا  کوئی ریفرنس ہے ، یہ ان کا اپنا امکان ہے اور نہ کسی چودھویں صدی کا ذکر ہے ،، نواب صاحب نے خود کہا وقت کا تعین کرنا والے جھوٹا ہے ،،

نواب صدیق حسن خود کیا کہتے ہے :
" میں کہتا ہوں کہ ظہور مہدی ، نزول عیسیٰ علیہ السلام ، خروج و دجال یا انکے علاوہ وہ واقعات و فتن جن کے آخری زمانے میں وقوع کے بارے میں اخبار و آثار بالا جمال وارد ہیں ، ان کی تاریخ کا تعین اپنی طرف سے کرنا خواہ کشف سے ہو، یا حساب نجوم سے ، وہمی تخیلاتآثار سے یا مفہوم لغت سے ، نصوص کے سرقہ سے ہو یا دلائل کی تاویل سے برحال کلام نبوی کی تحریف ہے .یہ ساری چیزیں بلاشبہ ہونگی لیکن ان کا وقت خدائے عالم الغیب و الشادتھ کے سوا کسی کو معلوم نہیں ، نہ آئندہ معلوم ہونے کی امید ہے . جو شخص اس کا دعویٰ کرے وہ جھوٹا ہے ،اور جو شخص اس کی تائید و تصدیق کرے وہ خطا کار ہے " ( حجج الکرامہ فی آثار القیامته صفہ 430)

مرزائیوں تمہاری سب تاویلوں کے دروازے بند ہو گئے ،
------------------------------------------------------------------------------

مرزائیوں کا دوسرا استدال
۲۔ نواب موصوف کے صاحبزادے ابولخیر نورالحسن اپنی کتاب اقتراب الساعۃ مطبوعہ ۱۳۰۹ھ کے صفحہ ۲۲۱ پر لکھتے ہیں ۔
’اب چودھویں صدی ہمارے سر پر آئی ہے اس صدی سے اس کتاب کے لکھنے تک چھ مہینے گزر چکے ہیں ۔شائد اللہ تعالیٰ اپنا فضل و عدل و رحم و کرم فرمائے ۔ ۴، ۶ برسوں کے اندر مہدی ظاہر ہوجاویں ۔‘


احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
یہاں بھی شائد کے الفاظ کلیر ہے ، یہاں امکان کے علاوہ کچھ نہیں ، لیکن وقت کا کوئی تعین نہیں اور نہ کسی صدی کو لازمی قرار دیا کہ یہی وقت ورنہ نہیں .
---------------------------------------------------

مرزائیوں کا تیسرا استدال :
۳۔ جناب منشی شکیل احمد سہوانی
’الحق الصحیح فی حیات المسیح‘ (مطبوعہ ۱۳۰۹ھ) پر حضرت مہدی کے بارے میں اس طرح اپنے دلی اضطرار کا اظہار کرتے ہیں ۔
کس لئے مہدی ءبرحق نہیں ظاہر ہوتے
دیر عیسیٰ کے اترنے میں خدایاکیاہے؟


احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
یہاں بھی کسی صدی کا ذکر نہیں ، نہ حدیث کا حوالہ ہے . یہ سوال سے زیادہ کچھ نہیں ،،زیادہ سے زیادہ ایک شعر ہو سکتا ہے ، جیسا کہ مرزائی خود که رہا کہ دلی اضطرارکا اظہار ہے ،
-----------------------------

مرزائیوں کا چوتھا استدال :

۴۔ جناب ڈاکٹر اقبال
فرماتے ہیں۔
دنیا کو ہے اس مہدی ءبرحق کی ضرورت
ہو جس کی نگہ زلزلہ ءعالم افکار

احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
یہاں بھی کسی صدی کا ذکر نہیں نہ چودھویں نہ کوئی اور پھر یہ کہاں سے چوہدھویں صدی کا تعین کیا گیا . یہ ایک شاعر کے کلام کے سوا اور کچھ نہیں .
--------------------------------------------

مرزائیوں کا پانچواں استدال :
۵۔ اہل تشیع کے رسالہ معارف اسلام لاہور کے ’صاحب الزمان‘ نمبر میں اثر بخاری کے کلام کا نمونہ
اب آ بھی جائیے مرے منتظر امام
مدت سے منتظر ہیں عزا دار آئیے

احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
خیر یہ اس حوالے میں بھی کسی صدی کا کوئی ذکر نہیں ،،اور یہ بھی ایک کلام ہے
----------------------------------

مرزائیوں کا چھٹا استدال
۶۔ سید حیدر اشک رضوی فرماتے ہیں
آ کہ ہے اب درہم برہم کائنات
ہو چلا شیرازہ ءارض و سما زیر و زبر

احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
کسی صدی کا ذکر نہیں ، یہ بھی ایک کلام ہے ، ایک شعر سے زیادہ کچھ نہیں ،
-------------------------------

مرزائیوں کا ساتواں استدال
۷۔ ظہور حیدر ظہور فرماتے ہیں
الٰہی ختم کردے انتظار امن کی مدت
رہے گا مومنوں کا یہ مقدس امتحاں کب تک

احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
کسی صدی کا کوئی ذکر نہیں ، نہ کسی وقت کا تعین ہے. یہ ایک مصرہ یا پھر کوئی شاعری .
-------------------------------------

مرزائیوں کا آٹھواں استدال
٨۔ ایک کتاب مخزن حرمین کے مصنف سرکار دو عالم ﷺ کو مخاطب ہو کر لکھتا ہے ۔
’خدا را ایسی بے بسی اور نازک حالت میں اپنے نام لےواﺅں پر رحم کرتے ہوئے امام آخرالزماں کو جلد بھیجئے ۔‘


احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
اس میں کسی صدی کا کوئی ذکر نہیں ، نہ حدیث کا نہ کسی وقت کا تعین ،زیادہ سے زیادہ ایک دعایہ کلام ہو سکتا ہے،
--------------------------------------------

مرزائیوں کا نواں استدال
۹۔ اخبار زمیندار ۹ مارچ ۱۹۲۵ء

میں شائع شدہ نظم کا آخری شعر ہے
آنے والے آ زمانے کی امامت کے لئے
مضطرب ہیں تیرے شیدائی زیارت کے لئے

احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
اس میں بھی کسی صدی کا کوئی ذکر نہیں نہ وقت کا تعین ہے ، یہ نظم لکھنے والے کی ذاتی جستجو یا کلام سے زیادہ کچھ نہیں . اب مرزائیوں اخباروں میں لکھی ہوئی نظموں سے بھی استدال لے گے..
-----------------------------------------

مرزائیوں کا دسواں استدال
۱۰ ۔ اخبار آگرہ ۲۱ اکتوبر ۱۹۲۵ء
نے لکھا ۔
’ظہور امام الزماں بھی اسی قیامت کے آثار قریبیہ میں سے ایک نمونہ اور ایک شان ہے جو عنقریب اسی سال پورا ہونے والا ہے ۔‘

احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
یہ پتا نہیں اخبار آگرہ والے کس بنا پر اسی سال لکھا ، اور نہ اس اخبار کو بطور سند پیش کیا جا سکتا ہے. ،،، لیکن یہ ١٩٢٥ کی بات ہے ،،، کیا مرزا صاحب ١٩٢٥ میں آئے؟
------------------------------------------------------------

مرزائیوں کا گیارواں استدال
۱۱۔ اخبار مدینہ یکم دسمبر ۱۹۲۱ء
بعنوان ’ظہور مہدی ؑ ۱۳۴۰ میں‘ شاہ نعمت اللہ ولی کے قصیدہ فارسی کے متعلق الفاظ ’کنت کنزاً ‘ میں وقت ظہور مہدی بتایا گیا ہے جس کے عدد ۱۳۴۰ ہوتے ہیں ۔ ’ حالات موجودہ میں اس بات کی نہایت سختی سے ضرورت محسوس ہورہی ہے کہ امداد غیبی کا بہت جلد ظہور ہوگا ۔‘

احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
اگر یہ ریفرنس مرزا صاحب کے لئے میرے خیال انہوں لکھنا تھا مہدی آ گیا ہے ،، نہ کہ ١٩٢١ میں اپنی ضرورت میں بیان کرتے ،، یہاں بھی کسی صدی کا کوئی ذکر نہیں ہے ، اور نہ مرزا ١٩٢١ میں آیا ، مرزا کی سپورٹ میں اخباروں کے ریفرنس تعجب ہے ،
----------------------------------------------

مرزائیوں کا بارواں استدال
۱۲ ۔ اخبار کشمیر میگزین ۱۷ اکتوبر ۱۹۳۱ء
نے لکھا ۔
’ ۱۳۴۰ ہجری کے متعلق زیادہ پیش گوئیاں ہوچکی ہیں وہ سب پوری اترتی ہیں بلحاظ یقین کرنا پڑتا ہے کہ حضرت نعمت اللہ ولی کا مشہور قصیدہ ءفارسی ہندوستان کے اکثر مقامات پر محفوظ ہے ۔ ان کے فرمان کے مطابق ۱۳۴۰ ہجری تو مسلمانوں کے لئے مبارک سال ہے ۔‘

احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
١٩٣١ والا ریفرنس یہ مرزا صاحب کی کیسے تصدیق ہوئی ، اگر یہ ہوتا تو کہتا مہدی آ گیا ہے ،،، نہ کسی صدی کا ذکر نہ وقت کا تعین ، مبارک سال ہونے سے مراد کیا مہدی کا ظہور ہونا ہوتا ہے ، ؟
--------------------------------------------------------------

مرزائیوں کا تیرواں استدال
۱۳ ۔ ایک بزرگ مفتی غلام رسول (متوفی ۱۳۰۷ھ) کا یہ شعر پنجاب میں زبان زدوعام رہا ہے۔
بہت قریب ظہور مہدی دی سمجھو نال یقینے
چن سورج دونو گرہ جاسن وچہ رمضان مہینے

احتساب بلاگ کا تبصرہ اور آپریشن :
.. پتا نہیں یہ مفتی صاحب کیسے سند بنے گے ،،، اور یہاں بھی کسی صدی کا کوئی ذکر نہیں اور نہ وقت کا تعین، ایک شعر سے زیادہ کچھ نہیں .


ان سب ریفرنس کو پیسٹ کرنے کے بعد مرزائی غائب ہو جاتا ہے ، یا پھر ٹوپک سبجیکٹ کو گھومانے میں لگ جاتا ہے ، لیکن پھر ان کے دل میں یہ خیال نہیں آتا یہ سب ریفرنس حدیث نہیں ، اور مرزا جھوٹی حدیث گھڑ کر جہنمی ہو گیا لیکن یہ جہنمی کے پیروکار بن بیٹھے ، اسلئے کسی نے خوب کہاں ، جب شیشے کو ہیرا سمجھ کر خریدنے والے آ جائے تو نقلی جوہریوں کی کمی نہیں ہوتی ، بلکل یہ  مرزائی امت عقل کے  اندھے بھی ایسے ہی ہے ۔


اب مرزائی امت " احادیثِ صحیحہ میں آیا تھا کہ وہ مسیح موعود صدی کے سر پر آئے گا۔ اور وہ چودھویں صدی کا مجدّد ہو گا"  یہ والی حدیث پیش کر دے ، اگر نہ کر سکے تو ثابت ہوا ہے کہ مرزا ایک جہنمی تھا ،







No comments:

Post a Comment