Sunday, November 30, 2014

مرزا محمود کا مرزا قادیانی کو"بشارت عیسیٰ "کا مصداق بناتے مفتری علی اللہ ثابت کرنا

مرزا محمود کا مرزا قادیانی کو"بشارت عیسیٰ "کا مصداق بناتے مفتری علی اللہ ثابت کرنا

مصنف :محمد عبداللہ



قرآن مجید کی سورہ صف میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے آنحضرت ﷺ کی بشارت دی ہے جس کے متعلق قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:

وَإِذْ قَالَ عِيسَى ٱبْنُ مَرْيَمَ يَبَنِىٓ إِسْرَٓءِيلَ إِنِّى رَسُولُ ٱللَّهِ إِلَيْكُم مُّصَدِّقًۭا لِّمَا بَيْنَ يَدَىَّ مِنَ ٱلتَّوْرَىٰةِ وَمُبَشِّرًۢا بِرَسُولٍۢ يَأْتِى مِنۢ بَعْدِى ٱسْمُهُۥٓ أَحْمَدُ ۖ فَلَمَّا جَآءَهُم بِٱلْبَيِّنَتِ قَالُوا۟ هَذَا سِحْرٌۭ مُّبِينٌۭ (سورہ الصف:6)
ترجمہ:"اور جب مریم کے بیٹے عیسیٰ نے کہا اے (میری قوم)، بنی اسرائیل! میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں مجھ سے پہلے کی کتاب تورات کی میں تصدیق کرنے واﻻ ہوں اور اپنے بعد آنے والے ایک رسول کی میں تمہیں خوشخبری سنانے واﻻ ہوں جنکا نام احمد ہے۔ پھر جب وه ان کے پاس کھلی دلیلیں ﻻئے تو یہ کہنے لگے، یہ تو کھلا جادو ہے. "

اس آیت میں "احمد" کی تشریح خود محمد رسول اللہ ﷺ نے ان الفاظ میں فرما دی: "أَنَا مُحَمَّدٌ وَأَنَا أَحْمَدُ "(ترمذی شریف)، اس کے علاوہ فرمایا: "أنا دعوة أبى ابراهيم وبشارة عيسى"۔ اس کے علاوہ اس قرآنی آیت میں "جاءھم" ماضی کا صیغہ ہے اور آیت کے الفاظ سے واضح ہے کہ جس رسول کی بشارت حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے دی تھی وہ زمانہ نزول قرآن میں آچکا تھا، کیونکہ ماضی کے صیغہ کے یہی معنیٰ ہیں اور وہ رسول خود حضرت محمد ﷺ ہیں جن کی وضاحت میں احادیث پیش کی جاچکی ہیں۔

مگر ان واضح تصریحات کے باوجود قادیانی جماعت اس بات پر اصرار کرتی ہے کہ اس آیت کریمہ میں "بشارت عیسیٰ" کا مصداق آنحضرت ﷺ نہیں بلکہ نعوذباللہ "مرزا غلام قادیانی" ہے۔ قرآن مجید کے معانی و مفہوم کو جس طرح بگاڑنے میں قادیانی یدطولیٰ رکھتے ہیں اس کا جواب تو اللہ کے حضور پیش ہوکر ضرور دینا ہوگا، مگر اس وقت جس نکتہ کی طرف ہم توجہ مبذول کرانے جارہے ہیں وہ ذرا دلچسپ نوعیت کا ہے کہ "بشارت عیسیٰ" کے اثبات میں مرزا محمود نے مرزا قادیانی کو کیسےپھنسا دیا ہے۔ امر واقعہ کچھ یوں ہے کہ نام نہاد "مصلح موعود" صاحب نے سورہ صف کی اگلی آیت وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ وَهُوَ يُدْعَىٰ إِلَى الْإِسْلَامِ (ترجمہ:اور اس سے ظالم کون کہ بلایا تو جائے اسلام کی طرف اور وہ خدا پر جھوٹ بہتان باندھے) کے حاشیے میں لکھا ہے کہ "اس آیت میں اس بات کو ظاہر کیا گیا ہے کہ آپ کے بروز (یعنی مرزا قادیانی۔۔۔۔۔نقل کفر ،کفر نباشد) کی بابت خاص توجہ چاہیئے جو ہے تو پیشگوئی کا بالواسطہ مورد ، لیکن اسلام کی طرف اسے بلایا جائے گا۔ محمد رسول اللہ ﷺ تو خود دنیا کو اسلام کی طرف بلاتے تھے" (تفسیر صغیر صفحہ 744)

بعض اوقات انسان کے قلم سے غیر شعوری طور پر ایسی بات آجاتی ہے کہ اسے دیکھ کر واقعی حیرت ہوتی ہے کہ جھوٹوں کو پکڑنے کا انتظام انہی کے اپنے ہاتھوں ہوگیا ہے۔ مرزا محمود قادیانی نے تو مرزا قادیانی کو اس پیشگوئی کا بالواسطہ مورد اور بروز قرار دے دیا، مگر قرآن اس مبینہ "بروز" کے بارے میں کہتا ہے کہ وہ ظالم خدا پر افتراء باندھے گا اور کبھی راہ راست پر نہیں آئے گا حالانکہ اسے اسلام کی طرف دعوت بھی دی جائے گی۔ قرآن مجید کی اس تصریح پر بیٹے نے باپ (مرزا قادیانی) کو کیسا صحیح چسپاں کردکھایا ہے۔

No comments:

Post a Comment