انسانیت کا دیوتا ،،امریکا
مصنف : گھمنام
نائن الیون میں ایک بھی افغانی ملوث نہیں تھا ، لیکن نائن الیون کے ہونے کے بعد امریکا ایک پاگل بھیڑیا بن گیا اور افغانستان پر ہلا بول دیا ، ہر قسم کے ہتھیار کے ساتھ دن رات پاگل جنونیوں کی طرح حملہ کرتا رہا ،اپنے ہر حملے میں کتنے بے گناہ معصوم افغانیوں کے چیتھڑے اڑائے کسی کو کوئی خبر نہیں ، لیکن افغان ایسی قوم جو کبھی غلامی قبول نہیں کرتی، مر جائے گی ، کٹ جائے گی لیکن کسی ابلیس کے آگے جھکے گی نہیں ، اور ایسا ہی ہوا. افغان طالبان پھٹے پرانے کپڑوں اور زنگ آلود ہتھیار کے ساتھ امریکی افواج کو ناکو چنے چپوائے. امریکا نے صرف جنگ نہیں لڑی بلکہ لومڑی کی طرح پروپیگنڈے بھی کیے ، میڈیا کا بھرپور استعمال کیا ،طالبان کو بدنام کرنے کے لئے اپنے ایجنٹ پاکستان اور افغانستان میں پھیلا دیے ، جو طالبان کا روپ دھار کر ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کرتے اور ہم انٹرنیٹ پر ایسی ویڈیو دیکھ کر طالبان کو گالیاں اور نفرت کی نگاہ سے دیکھنے لگتے ، ہمارا لبرل طبقہ پورا دن ٹیلی ویژن پر عمرو عیار کی کہانیوں کی طرح عجیب عجیب مفروضے سنتے سناتے رہے.کبھی عورتوں سے طالبان کے ظلم کی کہانی تو کبھی کسی کے قتل کی کہانی ، انسانیت کے نعرے لگانے والے ہمیشہ طالبان کو ہی انسانیت کا دشمن قرار دیتے رے ، اور ہم بھی ہاں میں ہاں ملاتے گئے .
لیکن کسی غیور مسلمان کو یہ ہمت نہ ہوئی کہ تصویر کا دوسرا رخ بھی پیش کر سکے ، امریکا کی فضائی حملوں میں عورتوں کا قتل کیا عورت پر ظلم نہیں تھا ؟ مرنے والےمعصوم ننھے بچے ،کیا بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں تھی ، وہ بوڑھے ، وہ نوجوان ، وہ بہنیں ، وہ بیٹیاں ،وہ مائیں وہ دولہنیں ،سب کے سب کی زندگیاں collateral damage کے Terms میں ضائع ہوئی ، نہ کہ ظلم ہوا ، ظلم تو وہ ہوتا ہے جو امریکا پر ہوتا ، اسرائیل پر ہوتا ، برطانیہ پر ہوتا ، یورپ پر ہوتا ہے ،سفید چمڑی پر ہوتا ہے ، عیسائی پر ہوتا ہے ، یہودی پر ہوتا ہے ، ہندو پر ہوتا ہے ،بدھ مت پر ہوتا ہے ، ناستیک پر ہوتا ہے ،لیکن مسلمان پر ظلم نہیں بلکھ collateral damage ہوتا ہے ، collateral damage ظلم نہیں ہوتا بلکہ نادانستہ نقصان ہوتا ہے ، کیونکہ مسلمان کا خون ، خون نہیں پانی ہے ، اور آج کے ماڈرن مسلمان کا خون بھی سفید ہو گیا ہے اسلئے وہ لبرل ہو گیا ،کسی مسلمان کی موت پر رقص کرتا ہے اور اور کسی ناستیک کی موت کسی حادثہ میں بھی ہو جائے تو ماتم کرتا ہے .
امریکا کی جنگی جنون کے لپیٹ میں عراق بھی آیا ،عراقیوں پر حملہ کرنے کا جواز تھا وسیع پیمانے پر تباہی پھیلنے والے ہتھیار mass destruction weapon . جس کی وجہ سے امریکا کو شدید خطرہ لاحق تھا ، ہستہ بستہ عراق کو کھنڈر بنا دیا لیکن ہتھیار نہ ملے ، ہاں ملا تو تیل اور سونا جس پر امریکا کا اب قبضہ ہے ، عراق میں بھی خوب انسانی جانوں کا نادانستہ نقصان ہوا لیکن ظلم پھر بھی امریکی فوجیوں پر ہی ہوا ، امریکا پر ہوا ، 4,487 امریکی فوجی ہلاک ہوۓ 31,965،فوجی زخمی ہوئے ،اور 1 ٹریلین ڈالر خرچ ہوا . اس کے بدلے امریکی حکومت اور فوج نے نصف ملین عراقیوں کو زندگی سے آزاد کر دیا . عراق کی سڑکوں پر فضائی حملوں اور بم سے ڈیم بنا دیے تاکہ پانی کی ذخیرہ اندوزی ہو سکے ، جو لوگ پکے مکانوں میں رہتے تھے ان کے لئے تمبوں کے کیمپ لگوا کر کراس وینٹیلیشن کا انتظام کر دیا ،اب وہ سکھ کا سانس لے سکتے ہیں،جو بچے اسکول جایا کرتے تھے اب وہ کیمپوں میں خورک کی تلاش کرنے کی سائنسی ریسرچ کر رہے ہے ، امریکی فوجیوں نے تھوڑے سے ریپ بھی کیے ، اور کچھ افراد پر کتے چھوڑے .تاکہ معلوم ہو سکے کہ کتوں کی تربیت میں کوئی کوتاہی تو نہیں ہو گی ،ورنہ جانوروں کے حقوق والی تنظیمیں کہتی کہ امریکا نے کتوں کو صحیح تربیت نہیں کی ، اس بنا پر امریکا کو عالمی عدالت میں جانا پڑھتا ،، اور جو امریکی فوجیوں نے ریپ کئے وہ ایک فوجی جنسی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوۓ ایک ریسرچ ورک تھا ،جو جنگی حکمت عملی کا ایک حصہ تھا اور کچھ نہیں ، اس جنگ میں امریکا نے القاعدہ نام کا ایک بین ایجاد کیا اور ہمارے ماڈریٹ مسلمان کو ہاتھ میں تھما دیا ،اور آج وہ بین ہم پورے جوش کے ساتھ بجاتے ہیں کہ امریکا نے عراقیوں کو القاعدہ نامی بین کے شور سے پیدا ہونے والی صوتی آلودگی سے بچا لیا ، آج جو کچھ عراق میں ہو رہا وہ صرف سنی شیعہ فساد ہے جس کی پشت پناہی امریکا نہیں کر رہا صرف ہتھیار دے رہا ہے ، Thank you america for saving iraq and hanging saddam.
امریکا نے عراق میں اپنے ہتھیاروں کے کامیاب تجربوں کے ساتھ ساتھ افغانستان کی عوام کی بھلائی کے لئے ان کھنڈرات کو گہرا کرنے پر بھی کام کیا جو سوویت یونین کی جنگ کے دوران پڑ گئے تھے .اس کے لئے امریکا کو 1.5 کھرب ڈالر خرچ کرنے پڑھے اس کے ساتھ ساتھ تین ہزرار امریکی فوجی ہلاک ہوۓ اور بیس ہزرار کے قریب معصوم فوجی زخمی ہوۓ .جو کہ انتہائی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے ، لاکھوں افغانی مرد ، عورتیں اور بچے افغانستان کے کھنڈرات میں پراسرار طور پر غائب ہو گئے ، وہ مرے نہیں لیکن ان کے جسم بھی نہیں ہے.اب امریکا ان کو واپس تو نہیں لا سکتا اس لئے امریکی حکومت نے صاف صاف کہہ دیا ہے کہ اب افغانستان کو مستحکم نہیں بنا سکتے ، مطلب مزید کھنڈرات کی کھدائی نہیں ہو سکتی ہے،ہر قسم کے جدید ہتھیاروں کے کامیاب تجربوں کے بعد اب ہم افغانستان کے لئے کیا کرے ؟ امریکا کی ایک معصوم منطق . ہاں امریکا نے ہمارے ماڈرن مسلم ، لبرل کے لئے طالبان نامی دیوہیکل بلا پیچھے چھوڑ کر جا رہا ہے جس پر خوب تبصرے کے جائے گے ،اس بلا پر امریکا قابو تو نہ پا سکا لیکن افغان عوام کی زندگی نام کی چڑیا کو اس طالبان نامی بلا سے ضرور آزاد کروا دیا . For Those Afghan who are liberated from their life by American troops and drones, rest in peace
ووڑلدوار ٹو سے لے کر اب تک انسانیت کے دیوتا امریکا نے ١٨ملین انسانوں کی زندگیاں آزاد کی ، اور انسانیت کو تباہ ہونے سے بچایا ، اب سب لبرل مل کر بولوں نعرے امریکا! نعرے امریکا! جواب میں بولوں، انسانیت کے دیوتا ! انسانیت کے دیوتا ! ....
آوٴ سب مسلمان مل کر لبرل ہونے کا نعرہ لگائیں اور امریکی کی فوج اور ڈرون حملوں کی وجہ سے زندگی سے آزاد ہونے والے مسلمانوں کا جشن منائیں ،،، اور ٹی ٹی پی کے ہاتھوں مرنے والے ستر ہزار پاکستانیوں کا ماتم کرے ،کیوں کہ ہماری معلومات اتنی ہی ہے . شکریہ
No comments:
Post a Comment