Friday, January 30, 2015

فتویٰ دہشت گرد ،

فتویٰ دہشت گرد


مصنف : گھمنام


هذا انت حبیبی ، یلا یلا ! متحرم سامعین ! سوشل میڈیا کے جاہل اور پڑھے لکھے قارئین ! اندھے لولے لنگڑے اور مفتیان پاکستان ، خوارج وغیرہ کو نمستے سلام. تو میرے پاکستانیوں بھائیوں دشمنوں ، سجنو یہ فتویٰ ان سب سنتی آنکھوں اور بولتے کانوں والی مخلوق کے لئے ہے جو پچھلے دس بارہ سال سے ہمیں یہ بتا رہے تھے کہ افغانستان کے طالبان ایک دہشت گرد، وحشی ،غیر مہذب دہشت گرد ہیں ، جو نہ صرف ہمارے نازک ترین مخلوق اعلی ﴿گوری چمڑی﴾ امریکن کے لئے خطرہ ہے بلکہ پوری دنیا کے لئے اتنی ہی خطرہ ہے جتنا ہم کو فاکس نیوز ،بی بی سی ، جیو ٹی وی ، ذی نیوز اور سٹارپلس کے پانچ سو کے سوپ سیریل میں چیخ چیخ کر بتایا گیا ہے !

جیسا کہ مولوی امریکا کے دار الدیش و وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سیکرٹری ( Eric Schultz) نے اپنے خطبے میں بروز کالا بدھ 28 جنوری, 2015 کو فرمان جاری کیا ہے کہ طالبان ایک دہشت گرد گروپ نہیں ہے. یہ خطاب واشنگٹن ٹائمز میں پورے سیاق و سباق کے ساتھ عوام کی سہولت کے لئے اور سمجھنے کے لئے شائع کر دیا گیا ہے. جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ امریکا اپنی ٹانگ افغانستان کے کھنڈرات سے نکالنے میں دن بدن کامیاب ہو رہا ہے اور ہمارا پڑوسی ملک اکھنڈ بھارت کے خواب میں اپنی درسگاہیں افغانستان میں قائم کر چکا ہے اور اس کے تعلیم یافتہ پروفیسر اور ڈاکٹر پاکستان کے چپے چپے پر ٹی ٹی پی کے نام سے ورچوئل ادارے کام کر رہے ہیں جس کا رزلٹ کچھ دن پہلے پشاور یہ عوام الناس الباکستان دیکھ چکی ہے۔

اب بات یہ ہے کہ امریکا نے آج سے دس سال پہلے ہمیں ایک فتویٰ دیا تھا کہ افغانستان طالبان دہشت گرد ہے اور ہم بنا کسی کھوٹی نیت کے وائٹ ہاؤس کے پیچھے باجماعت یا مولوی امریکا یا مولوی امریکا پڑھتے ہوۓ سجدہ بسجود ہوۓ چلے گئے تھے وہ بھی بنا وضوکئے ، اور بدلے میں ہم نے اپنوں میں محبت اور بھائی چارے کی وہ مثالیں پیش کی جیسا کہ ،داڑھی والا مولوی دہشت گرد ، کلین شو لبرل ، موچھوں والا مشکوک اور سندھی سندھی ، بلوچی بلوچی اور پنجابی والے سلوگن کے ساتھ امن مارچ کرتے ہوۓ دنیا کو دکھا دیا ہم ایک زندہ جسم اور مردہ ضمیر کے ساتھ ایک قوم ہیں، ہماری آپس میں محلے میں کسی کے ساتھ نہیں بنتی یہی ہمارے فرائض میں سے ہے . اور ہمارے نرم دل عوام کا درد رکھنے والے اشرافیہ حکمرانوں نے ڈالر کی پلیٹ میں یو ایس ایڈ کی دعوت خوب اڑائی.اور عوامِ پاکستان کو بدلے میں مندرجہ ذیل ریلیف دیے گئے تھے.

.جیسا کہ خودکش بمباروں کے سری پائے مفت ! سڑکیں اور ملیں بمعہ پیٹرول مفت ! آئی ایم ایف عوامی ریلیف ٹیکس ! بجلی کی وافر فراہمی 18گھنٹے بتی گل ! نوجوان پڑھے لکھے بے روزگار بلاگر اور تجزیہ نگار ! بچوں کے لئے تھر میں قحط فیسٹیول اور بلاول بھٹو کا منجن ! پیلی نیلی ٹیکسی ، وطن کارڈ ،بے نظیر انکم سپورٹ، سود سے پاک قرضے اور نا معلوم پٹسن کی بوریاں.اور میراکا سکینڈل وغیرہ ،اور انہی وضوہ کی بنا ءپر ہم ایک خوشحال اور ترقی یافتہ قوم بن چکے ہیں. ہماری اکانومی اتھوپیا سے کہیں زیادہ بہتر ہوچکی اس کا کریڈٹ کچھ لوگوں کو جاتا ہے جیسا کہ سفید پوش زرداری صاحب ، جناب محترم خادم اعلی پنجاب شہباز شریف جن کے اثاثے لندن سے ہوتے ہوۓ پاکستان تک ہے، نواز شریف صاحب جن کی ملیں سعودیہ سے ہوتے ہوۓ رائےونڈ تک ایک محل کی صورت میں غریب خانہ ہے . اور پاکستان کے بے گھر بیوروکریٹس ،راجہ رینٹل و نا اہل وزیر اعظم گیلانی ،راجہ اشرف. کچھ متحدہ مہاجرین ،پی پی پی ،مسلم لیگ ن میم ق ش اور انصافی لوٹے وغیرہ ہیں

اور آخر میں پوری قوم شکر گزار ہےکہ پاکستان میں موم بتی کی سروس اس سال سے شروع ہو چکی ہے کسی کے ایصال ثواب کے لئے کہیں بھی یہ سب کچھ دستیاب ہے
اور ہاں یاد سے اب جب مولوی و مفتی امریکا جس پر دہشت گرد ی ٹھپا لگائے گا وہی دہشت گردکہلائے گا ، باقی سب لبرل اور معصوم ہے جیسا کہ بی ایل اے ،ایم کیو ایم وغیرہ وغیرہ اس کے لئے عملی اقدام 21ویں ترمیم میں کر دی گئی ہے ، جلد مسلمانی و دہشت گردی کے سرٹیفکیٹ سفیما سے issue کیے جائے گے .شکریہ ،


No comments:

Post a Comment