Thursday, April 9, 2015

پاکستان میں جمہوری انصاف

پاکستان میں جمہوری انصاف


مصنف : گمنام


پاکستان میں انصاف دینا اور لینا مرغ کا انڈے دینے کے مترادف ہے. پاکستان میں انصاف لینے والے کی حالت کسی شادی میں اس دولہا جیسی ہے جس کی جوتی مد مقابل چھپا لیتے ہیں. جوتے واپس تب ہی ملتے ہیں جب جیب ڈھیلی کی جاتی ہے. اسی طرح پاکستان میں ہر سانحہ پر کمیشن بیٹھا دیا جاتا ہے اور رپورٹ اسی طرح چھپا دی جاتی جس طرح دولہے میاں کا جوتا. آج تک جتنے بھی کمیشن بنے کسی ایک نے بھی شفاف اور ایمانداری سے رپورٹ پیش نہیں کی. پھر یہ کمیشن کا مجرا کس لئے ؟ کیا یہ ایک محض ایک رسم ہے جس کے بنا کوئی بھی حادثہ / سانحہ دفن نہیں کیا جا سکتا ؟

ہماری عدالتیں انصاف کو کفن پہنا کر ایسے پٹاری میں ڈالتی ہیں جیسے کراچی میں نا معلوم افراد بوری میں لاشیں. لاشیں تو پھر مل جاتی لیکن انصاف پٹاری میں ہی گل سڑ جاتا ہے. ہمارا میڈیا اس پٹاری کی بدبو کے ذمہ داروں کے نام کچھ اس طرح بیان کرتا ہے جیسا کہ " سابق وزیر ،" ایک سیاسی جماعت " نا معلوم افراد" "با اثر افراد "، وغیرہ وغیرہ .اور پھر پٹاری کو کسی گٹر میں پھینک دیا جاتا ہے. رات گئی بات گئی . وکلا سے ججوں تک ، قانون کے محافظوں و نفاذ کرنے والوں سے پارلیمنٹ تک سب کے مردہ ضمیر ہو چکے ہیں.

اور ہم بحثیت لولی لنگڑی ، گونگی، اندھی ،قوم لعنتیں بھیج کر اپنا فرض ادا کر دیتے ہیں ، اور ساتھ ہی اپنے لیڈران کے نام کے نعرے ، "جے بھٹو "،"بھٹو زندہ ہے " دیکھو دیکھو کون آیا " شیر آیا شیر آیا " وغیرہ وغیرہ کے نعرے ہمارے لبوں پر ہوتے ہیں. ہم "جماعتی" ، "انصافی" ، "نون لیگی" ،بن کر فخر محسوس کرتے ہیں لیکن انصاف کے مطابق اور حق بات کرنے میں دوغلے پن سے کام لیتے ہیں. یہی وجہ یہ سیاسی مافیا ہماری رگوں سے خون کا ایک ایک قطرہ تک نچوڑ رہا ہے. 
ہمارے ہاں جمہوری انصاف کچھ اسطرح ہوتا ہے ،


حکومتی عہدے دار :  یہ جو کچھ ہو رہا ہے پچھلی حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ہو رہا ، ہمیں حکومت سنبھلے ہوۓ دن ہی کتنے ہوۓ ہیں ؟

اپوزیشن : جب ہم حکومت میں تھے ایسا کچھ نہیں تھا ، حالات بہتر تھے .

نیب اور سکینڈل : پچھلی حکومت میں اتنے کروڑوں کے گپلے ہوۓ ، موجودہ میں اتنے کرپشن اسکینڈل ہو چکے ہیں اور پچھلی حکومت کے مجرم موجودہ حکومتی ملی بھگت سے پاکستان سے باہر فرار اور موجودہ چوروں کو استشنیٰ حاصل ہے ،

ہمارا ایک خاص طبقہ  : مولوی نے ملک تباہ کر دیا ، ملک بھر کرپشن ہو رہی ہے ، مولوی اس کی مزمت کیوں نہیں کرتے ؟

پولیس اور عدالت : نا کافی شواہد کی بنا پر مجرم با عزت بری ..

مزید میں بھاشن یا نصحیت نہیں لکھنا چاہتا کیوں کہ ،بحثیت قوم ہمارا یہ جملہ خاص طور پر محفوظ ہے کہ "تو ہر گل دا ماما لگتا ہے" ؟ "جا کم کر اپنا" .اسلئے میں کام پر جا رہا ہوں الله حافظ

No comments:

Post a Comment