ہم بس مولوی کی تو سنتے ہیں !
مصنف گھمنام !
ہم اتنے ننھے منے کاکے ہیں کہ ہم سوائے مولوی کسی کی نہیں سنتے ! جس کی وجہ سے آج ہم نہ ترقی کر پا رہے ہیں اور نہ ہی دنیا میں ہمارا مقام ہے ! ہم مولوی کی اتنے سنتے کہ مولوی صاحب مسجد کے آداب کے متعلق واعظ کر رہے ہوتے ہیں اور ہم گھسر پھسر میں مگن ہوتے ہیں ! اگر مولوی صاحب بے حیائی کے بارے میں لمبی لمبی ہانک رہیں ہوتے ہیں تو ہم چپکے سے فون پر گرل فرینڈ کو میسج ٹائپ کر رہے ہوتے ہیں،" جانو مسجد میں ہوں جمعہ پڑھنے آیا ہوں، فارغ ہو کر کال کرتا ہوں " مولوی کی ہم اتنا سنتے کہ مولوی صاحب روزانہ پانچ دفعہ اور جمعہ کو دس دفعہ یاد دلاتے ہیں کہ جماعت کھڑی ہونے سے پہلے اپنے اپنے فون بند کر دیں ! لیکن اس کے باوجود نماز کے دوران کسی کے موبائل کی رنگ ٹون سے منی بدنام ہو جاتی ہے !
دین کو کوزے میں بند کرنے والے مولوی کی امامت میں نماز پڑھتے ہوۓ بھی ان کی تاریں مولوی کی امامت سے مربوط ہونے کے بجائے دنیا کی چمک دمک اور محلے کی چمکیلہ کے ساتھ جوڑی ہوتی ہیں ! ہمارے لوگوں میں سے اکثر جن کی ابھی شادی بھی نہیں ہوتی انہوں نے بھی سوچ رکھا ہوتا کہ میرے بچے فلاں فلاں اسکول سے پڑھ کر ڈاکٹر اور انجنیئر بنے گے. لیکن ہم نے پڑھا لکھا مولوی بنا کر بچوں کی زندگی تباہ کرنی ہے کیا ؟ خیر ما شا الله ہمارے ڈاکٹر بھی مولوی سے اتنے متاثر ہیں کہ انہوں نے اپنی کلینک کے قریب والے میڈیکل سٹور والے کی فلاح و بھلائی اور اپنی اوپر کی کمائی کے لئے اپنے تمام مریضوں کو سختی انتباہ کرتا کہ دوائی صرف مولوی میڈیکل اسٹور سے ہی ملے گی !چونکہ ہم صرف مولوی کی تو سنتے ہیں ! باقی عصر حاضر کے پیشوں کے بارے میں کیا کہنا ! بس کچھ نہ کہنا ! چونکہ مولوی کی تو سنتے ہیں !
لیکن ہاں اب ماڈرن ٹیکنالوجی کا دور لہذا ہم کو اس مولوی نام بلا سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا ! مولوی کی سن سن کر پک چکے ہیں ! معاشرتی و معاشی ، ثقافتی و اقتصادی محور زندگی کا کوئی بھی شعبہ ہو اس میں تنزلی کی واحد وجہ مولوی کی سننا ہیں ! سود خوری سے حرام خوری تک، چوری سے ڈکیتی تک ! دو نمبری سے ملاوٹ تک یہ سب برائیاں ہم نے مسجد میں مولوی کی ان واعظوں سے سیکھی جس کو ہم ناک کے نتھنوں سے سنتے تھے ! چلو اب میری بہت سن لی ہے اب تمام سوشل کے علما مدظلہ بنا وضو کے دین پر نظر ثانی کرو !
Dear ghumnam Bhai,
ReplyDeleteWhat a thoughtful writing from your side and these r most sensitive topic of today's era.
Hats off for you brother.
Please carry on and keep writing. May Allah bless you. I have some other comments about your columns which I write after getting your reply. After reading your columns I was thinking there is one who is same as me.
Good work Bhai.
Dear ghumnam Bhai,
ReplyDeleteWhat a thoughtful writing from your side and these r most sensitive topic of today's era.
Hats off for you brother.
Please carry on and keep writing. May Allah bless you. I have some other comments about your columns which I write after getting your reply. After reading your columns I was thinking there is one who is same as me.
Good work Bhai.
Thanks for your compliments jaza ka Allah, Appreciated
ReplyDelete