آزاد جنسی معاشرہ !
مصنف : گھمنام
آپ نے اکثر ہمارے دیسی لبرل کی زبان سے بھی آزاد جنسی معاشرہ کی اصطلاح سنی ہو گی ! اور اسی اصطلاح نے یوروپ اور دوسرے بہت سے ممالک کے فیملی سسٹم ، سماجی سسٹم کو بکھیر کر رکھ دیا ہے ! جس کی بدولت اب ایک اور سوسائٹی ابھر کر آ رہی جس کو اردو میں " انفرادیت" اور انگریزی اصطلاح میں ( individualist) کہتے ہیں ! اس اصطلاح کی جس خاص خصوصیت کو خوبصورت شرین الفاظ میں پریزنٹ کیا جاتا یا پروجیکٹ کیا جاتا ہے وہ ہے " انسان کا اپنی زندگی اور اپنی خواہشات کو اپنی مرضی اور مطابقت سے پورا کرنا " یعنی انفرادی طور پر آپ صرف اور صرف اپنے لئے سوچتے ہیں ! اس سوچ کی وجہ سے آج مغرب میں بہت سی شادیاں اس لئے ناکام ہو جاتی ہیں کیوں کہ وہ اپنی جنسی خواہشات کو پورا کرنا تو اپنا فطری حق سمجھتے ہیں لیکن اس کے علاوہ کسی قسم کے باہمی سمجھوتے یا خاندانی ذمداریوں کو پورا کرنے سے قاصر ہیں ! یہی وجہ ہے کہ یہ افراد اب ان ممالک کو بھی اپنی اصطلاحات میں ضم کرنا چاہتے ہیں جہاں فیملی سسٹم معاشرے میں ایک پرائمری بلاک کی حثیت رکھتا ہے !اس انفرادیت کے منفی اثرات میں سب خطرناک اثرات خودکشی کے خیالات، پاگل پن ، نفسیاتی امراض ، بے حسی ، وغیرہ وغیرہ ہیں ! میرے آفس میں میرا کوللیگ کچھ دن پہلے بتا رہا تھا کہ اس کا دوست اور اس کی گرل فرینڈ سات سال سے ایک ساتھ اکھٹے ایک ہی گھر میں رہ رہے ہیں . اور ان کی اس سال فروری میں شادی کرنے کا پلان تھا لیکن لڑکے نے اب شادی کرنے سے انکار کر دیا چونکہ اس کو اب کوئی اور سچا پیار مل گیا لہذا وہ اب شادی نہیں کر رہا ، اب اس کی سابقہ گرل فرینڈ خود کشی کرنا چاہتی ہے. انفرادیت میں انسان کے دماغ میں اپنے لئے ہی خاص پلان ہوتے ہیں اس کے سوا وہ اپنے ساتھ جوڑے کسی بھی رشتہ کے متعلق یا تو بہت ہی محدود انداز میں یا بلکل بھی پرواہ نہیں کرتا ! اس انفرادیت کی ایک اور مثال ہمارے آج کل کے نوجوانوں کے رول ماڈل بپاشا باسو اور جان ابراہم کے تعلق سے لی جا سکتی ہے ! آپ کو معلوم ہو گا یہ جوڑا دس سال تک بنا شادی کے ایک ساتھ ایک ہی گھر میں رہائش پذیر رہیں !میرے نقطہ نظر میں آزاد جنسی معاشرہ کی اصطلاح میں جو مجھےاصطلاح نظر آتی ہے وہ ہے "آزاد جنسی حشرات " خیر اس انفرادیت کو سہارا دینے کے لئے اور بہت سی خوبصورت اصطلاحات کے ساتھ فیملی سسٹم کو توڑا جاتا ہے ، جیسا کہ حقوق نسواں ، انفرادی آزادی ، اظہار آزادی رائے ،جنسی تعلیم کے پروگرام وغیرہ وغیرہ ہیں! بہرحال یہ یاد رہیں اسلام آپ کو اپنی پسند اور مرضی کا نکاح کرنے کی اجازت تو دیتا ہے لیکن گلوریا جینس یا کسی پہاڑی مقام پر ڈیٹ مارنے کی نہیں ! ! باقی آپ کی مرضی ! اگر پھر بھی آپ کو یہ آزاد جنسی معاشرہ چاہیے تو ساتھ میں اپنے لئے ایک اولڈ ہاؤس بنوانا نہ بھولئے گا !
No comments:
Post a Comment